سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی پرجرائم پیشہ افراد کیخلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کی تیاریاں مکمل

پولیس کاجیکب آباد سے ملنے والی بلوچستان کی حدود کا معائنہ سروے مکمل کرلیا، جلد آپریشن کا امکان

بدھ 15 مارچ 2017 23:02

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء) سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی کے علاقہ میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کی تیاریاں مکمل، پولیس نے جیکب آباد ضلع سے ملنے والی بلوچستان کی حدود کا معائنہ کرکے مزید چیک پوسٹیں قائم کرنے کا سروے مکمل کرلیا، جلد آپریشن کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق سیہون سانحہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ اور بلوچستان کی پولیس کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں چند روز قبل ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ڈی آئی جی نصیر آباد کے درمیان اہم ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں آپریشن کے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ،جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کے متعلق ہونے والے اجلاس سے سندھ اور بلوچستان کے اعلیٰ حکام کو بھی آگاہ کیا گیا ہے ، معلوم ہوا ہے کہ ضلع جیکب آباد سے ملنے والی بلوچستان کی سرحدی پٹی کے علاقوں آر ڈی 44،آر ڈی 52، باہوکھوسوتھانہ ، کریم بخش کھوسو تھانہ، عمرانی لاڑو سمیت دیگر داخلی و خارجی راستوں پر مزید چیک پوسٹیں اور پولیس چوکیاں قائم کرنے کے لیے سروے مکمل کیا گیا ہے اور جلد چوکیاں قائم کرکے آپریشن شروع کیا جائے گا معلوم ہوا ہے کہ سندھ اور بلوچستان پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ اور تخریبکاروں کے خلاف کئے جانے والے مشترکہ آپریشن کی نگرانی سندھ اور بلوچستان کے ایس ایس پیز کریں گے اوراس حوالے سے دیگر اضلاع سے بھی پولیس کو طلب کیا جائے گا جبکہ رینجرز کوبھی آپریشن میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایس پی جیکب آباد سرفراز نواز شیخ نے کہا کہ سندھ بلوچستان کے سرحدی علاقہ میں اکثر چوکیاں غیر فعال تھیں جنہیں اب فعال کیا جارہا ہے 32چوکیاں فعال کرکے اہلکار مقرر کئے جائیں گے تاکہ بارڈر ایریا پر سخت نگرانی کی جاسکے ،جرائم پیشہ عناصر ان علاقوں سے سندھ میں داخل ہوتے ہیں اور کرائم کرنے کے بعد فرار ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :