سیلفی انتخابی عمل کو آسان بنا سکتی ہے،برطانیہ میں نئی ایپ متعارف

نئی ایپ کا استعمال معمول کی آن لائن بینکنگ یا شاپنگ سے بھی زیادہ محفوظ نظام ہے،سمارٹ میٹک کمپنی

جمعرات 27 اپریل 2017 12:43

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)الیکشن سے متعلق ایک ٹیکنالوجی کمپنی نے ایسی ایک نئی ایپ متعارف کروائی ہے جس سے لوگ سیلفی کی مدد سے اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس ایپ کا سافٹ ویئر چہرے کی شناخت کرکے پہلے لوگوں کو الیکشن کے لیے رجسٹر کرتا ہے اور پھر اسی عمل کے تحت انھیں آن لائن ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتا ہے۔

سمارٹ میٹک نامی کمپنی، جس نے اس ایپ کو تیار کیا ہے، کا دعویٰ ہے کہ یہ معمول کی آن لائن بینکنگ یا شاپنگ سے بھی زیادہ محفوظ نظام ہے۔سمارٹ میٹک کمپنی میں پروگرام مینیجر مائک سمر نے بتایا کہ یہ ایپ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو الیکشن کے عمل میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ دسے سکتی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ امکانات بہت ہیں، ہم اس میں زبردست دلچسپی دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہاکہ چونکہ آج کل لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ اکثر منتقل ہی ہوتے رہتے ہیں اس لیے الیکشن میں ان کی شرکت بہت کم ہوگئی ہے، تو ہم اس عمل کو مضبوط کرنے اور اس تک رسائی کو مزید آسان کرنے کا ایک موقع دیکھ رہے ہیں۔تاہم برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ ہر طرح کی نئی ٹیکنالوجی اپنانے کے لیے تو پر عزم ہے لیکن الیکشن میں پیپر بیلیٹ ہی محفوظ ترین نظام ہے۔

الیکشن میں اپنی پسند کا نمائندہ منتخب کرنے کی غرض سے ووٹنگ کے لیے پیپر بیلٹ کا استعمال سنہ 1872 سے رائج ہے۔تاہم کارکنان کا کہناتھا کہ آن لائن ووٹنگ جہاں زیادہ آسان ہے وہیں یہ سیاست دانوں کو بھی زیادہ جوابدہ بھی بنا سکتی ہے۔ڈیجیٹل ڈیموکریسی نامی معروف ادارے کے سربراہ عریق چودہری کا کہنا تھا کہ یہ نوجوانوں کا اثرو رسوخ بڑھانے میں معاون ہو سکتا ہے۔

لیکن سائیبر سکیورٹی بھی باعث تشویش ہے اسی لیے بہت سے ملک ووٹنگ کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیچھے ہٹتے جا رہے ہیں۔فرانس نے تو موجودہ صدارتی انتخابات میں بیرون ملک رہنے والے افراد کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو معطل کر دیا۔ہالینڈ میں بھی، جہاں بیلٹ پیپرز کو الیکٹرکلی سکین کیا جا تا ہے، ووٹوں کی گنتی کا عمل ہاتھوں سے ہی کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :