شامی پناہ گزینوں کا معاملہ، ٹرمپ اور ان کی بیٹی آمنے سامنے آگئے

شامی پناہ گزینوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے کے معاملے پر بات چیت ہونی چاہیئے،ایوانکا ٹرمپ

جمعرات 27 اپریل 2017 14:00

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی بیٹی ایوانکا شامی پناہ گزینوں کے معاملہپر آمنے سامنے آگئے ، امریکی صدر کے برعکس ان کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کا اصرار ہے کہ شامی پناہ گزینوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے کے معاملے پر بات چیت ہونی چاہیئے۔امریکی نیوز چینل 'این بی سی' کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پوری دنیا کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے اور ہم سب کو مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے لیے امریکی سرحدیں کھولنا بات چیت کا حصہ ہونا چاہیئے لیکن صرف یہی کافی نہیں ہی'۔یاد رہے کہ امریکی صدر نے حال ہی میں شامی پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ پناہ گزین امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، تاہم امریکی وفاقی عدالت نے اس پابندی کو مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں محفوظ زون بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے امریکا میں موجود تمام پناہ گزینوں کو مشرقی وسطی کے ممالک میں دربدر کر دیا، دوسری جانب ٹرمپ نے شام میں ہونے والے مبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں صدر بشار السد کی فوج کے خلاف کروز میزائل حملوں کا بھی آغاز کیا۔واضح رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی نے دنیا میں بد ترین انسانی بحران کو جنم دیا ہے اور یہ دنیا میں دوسری جنگ عظیم کے بعد آنے والا سب سے بڑا بحران ہے۔اس خانہ جنگی میں اب تک 32 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کروڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ شام کی ایک تہائی آبادی ملک چھوڑ کر جاچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :