عمران خان کی10ارب روپے کی مبینہ پیشکش ، حکومت کا پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ

حکومتی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر وکلاء جلد عمران خان کو پہلے مرحلہ میں ہتک عزت میں ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں گے اس کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا ، اپوزیشن کی منفی سیاست کا مثبت اور موثر جواب دینے کیلئے حکمت عملی طے کرلی گئی وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس میں وفاقی وزراء اور قانونی ماہرین کی شرکت مسلسل جھوٹ بول کر اداروں کو دبائو میں لانے کی کوششیں قابل مذمت ہیں ،اس ضمن میں خاموش نہیں رہیں گے اور جھوٹ بولنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے،وزیراعظم نوازشریف

جمعرات 27 اپریل 2017 23:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے پانامہ کیس میں زبان بند رکھنے پر 10ارب روپے کی مبینہ پیشکش پر حکومت نے عمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے او راس ضمن میں حکومتی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر وکلاء جلد عمران خان کو پہلے مرحلہ میں ہتک عزت میں ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں گے اس کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا جبکہ اپوزیشن کی منفی سیاست کا مثبت اور موثر جواب دینے کیلئے بھی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ذرائع نے آئی این پی کو بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی مری سے اسلام آباد واپسی کے بعد ایک اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال ‘ و زیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی ‘ سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں عمران خان کی طرف سے 10 ارب روپے کی پیشکش کے الزام پر قانونی چارہ جوئی کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ قانونی ماہرین نے اجلاس میں بتایا کہ عمران خان اس سے پہلے بھی جھوٹی الزام تراشی کر چکے ہیں اور پانامہ کیس میں 10 ارب روپے کی پیشکش کا الزام ایسا ہے جس پر حکومت کو خاموش نہیں رہنا چاہیے او راس پر قانونی چارہ جوئی کرنی چاہیے جس پر وزیر اعظم نے تمام شرکاء سے رائے لی اور کہا کہ مسلسل جھوٹ بول کر اداروں کو دبائو میں لانے کی کوششیں قابل مذمت ہیں ۔

اس ضمن میں خاموش نہیں رہیں گے اور جھوٹ بولنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ زرائع کے مطابق وفاقی وزراء نے کہاکہ عمران خان کے اس جھوٹے الزام کا مقصد پانامہ کیس کیلئے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی اور قومی اداروں کو دبائو میں لانا ہے اور وہ اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ دبائو نہ ڈالتے تو سپریم کورٹ نے یہ کیس سننا ہی نہیں تھا۔

شرکاء نے کہا کہ عمران خان کو مزید جھوٹ بولنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا لہذا حکومتی وکلاء اور (ن) لیگی قانونی ماہرین عمران خان کو ہتک عزت کے ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں اور اس کے بعد ان کی طرف سے معافی نہ مانگنے کی صورت میں عدالت سے رجوع کیا جائے اور جھوٹے کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے۔ ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین آئندہ چند روز میں عمران خان کو ایک قانونی نوٹس بھجوا دیں گے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی طرف سے حکومت پر بے بنیاد الزامات اور پروپیگنڈے کا میڈیا اور عوام میں بھرپور جواب دینے کیلئے بھی حکمت عملی بنائی گئی۔