نیازی صاحب نے سیاست کے میدان میں الزام تراشی اورجھوٹ بولنے کے ریکارڈ قائم کیے ہیں‘ میرے دوست نے انکے دوست کواربوں روپے کی دبئی میں آفرکی جو سراسر جھوٹ ہے‘ اگرانکا الزام غلط ہوتو عدالت عظمیٰ سے میری دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ پھر صادق اورامین کا فیصلہ کردے‘زرداری صاحب اگر آپ نے سی پیک طے کیا تھا تو اس کا سنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے،3لاکھ10ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کرچکے، مزید 1لاکھ15ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا آغاز کردیا ہے ‘وزیراعلیٰ شہبازشریف کا لیپ ٹاپ کی تقسیم کے چوتھے مرحلے کے آغازپر طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 27 اپریل 2017 23:24

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ غریب قوم کو سہولتوں کی فراہمی کے پروگراموں کی مخالفت دراصل ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کی مخالفت کے مترادف ہے ‘ محروم معیشت طبقات کے فلاحی پروگراموں کی مخالفت کرنے والی اشرافیہ نہیں چاہتی کہ اس غریب قوم کی حالت بدلے‘ اشرافیہ صرف یہی چاہتی ہے کہ ان کے بچے ہی اعلی تعلیم حاصل کر کے جج،جرنیل،سیاستدا ن ،اعلی افسراورحکمران بنیں جبکہ غریب کے بچے گلیوں کی دھول میں ہی رلتے رہیں‘ قائدؒ اوراقبالؒ کے پاکستان میں اب ایسا نہیں ہوگا،جب تک صوبے کا آخری بچہ یا بچی معیاری تعلیم سے فیض یاب نہیں ہوتی ،میںچین سے نہیں بیٹھوں گا۔

زندگی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن ملک کے لاکھوں بچے اوربچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دوںگااور اس مقصد کیلئے اپنی زندگی بھی آپ کے قدموں میں نچھاور کردوںگا۔

(جاری ہے)

میں نے 2008ء میں اپنے لئے خادم پنجاب کا لقب سیاسی دکانداری چمکانے کیلئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت اورغریبوںویتیموں کو معیاری تعلیم دینے کیلئے چنا تھااورمیں اس کی لاج بھی رکھوں گا۔

غریب عوام کے فلاحی منصوبوں کی مخالفت کرنیوالے ایک طرف نیازی صاحب ہیںجنہوںنے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے اپنے دوست کے ذریعے ان کے دوست کو دبئی میں 10ارب روپے دینے کی آفر کی ہے۔تو دوسری طرف ملک کواندھیروں میں دھکیلنے والے زرداری صاحب ہیںجوکہتے ہیں کہ سی پیک کے معاہدے تومیں نے کیے تھے لیکن شریف برادران کو دوسروں کے کام اپنے کھاتے میں ڈالنے کی عادت ہے۔

زرداری صاحب چینی قیادت کو آپ پر اتنا اعتماد تھا تو اس وقت آپ نے گوادر کی بندرگاہ کا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا۔زرداری صاحب! آپ اتنے بھولے نہیں ہیں،قوم آپ کو اچھی طرح جانتی ہے اور قوم بھولی نہیں کہ آپ کتنے شاطر ہیںآپ کے دل میں کیا ہوتاہے اوردماغ میں کیا ہوتاہے قوم اچھی طرح جانتی ہے۔آپ اتنے ذہین فطین ہیں کہ اس منصوبے کی تختی لگائے بغیر آ پ اس کا پیچھا نہ چھوڑتے،اگر آپ نے سی پیک طے کیا تھا تو اس کا سنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے ۔

9جولائی 2013ء کو وزیراعظم محمد نوازشریف چین گئے اوراس وقت سی پیک کی داغ بیل رکھی گئی اور آج پورے پاکستان میں تیزی سے منصوبے لگ رہے ہیں ۔وزیراعظم محمد نوازشریف اگلے ماہ ساہیوال میں 1320میگاواٹ کے کول پاور منصوبے کا افتتاح کریںگے۔انہوںنے کہا کہ نیازی صاحب نے مجھ پر بے بنیاد الزام لگایا ہے کہ میرے دوست نے ان کے دوست کواربوں روپے کی دبئی میں آفرکی ،یہ غلط بیانی اورسراسر جھوٹ ہے ۔

نیازی صاحب نے اگر ماضی میں کرکٹ کے میدان میں ریکارڈ قائم کیے توانہوں نے سیاست کے میدان میں الزام تراشی اورجھوٹ بولنے کے ریکارڈ قائم کردیئے ہیں۔ نیازی صاحب نے مجھ پر جو الزام عائد کیا ہے میں اس پر قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہوں جس کا استعمال کروں گا۔اگر خدا کی قسم نیازی صاحب کا لگایا ہوا الزام سچ ثابت ہوجائے تو مجھے قیامت تک معاف نہ کرنااوراگران کا الزام غلط ہوتو عدالت عظمی سے میری دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ پھر صادق اورامین کا فیصلہ کردے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں،اب تک میرٹ کی بنیاد پر 3لاکھ10ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاچکے ہیں جبکہ چوتھے مرحلے میں 1لاکھ 15ہزار مزید لیپ ٹاپ ہونہار طلبا و طالبات میں تقسیم کیے جائیںگے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ایوان اقبال میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے چوتھے مرحلے کے آغازکے سلسلے میں طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعلیٰ نے لیپ ٹاپ حاصل کرنیوالے طلباء و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ آج ایک بار پھر میرٹ سکالرزاورپاکستان کے درخشاں ستاروں کو لیپ ٹاپ دینے کی تقریب منعقد کی گئی ہے ۔یقینا آپ نے اپنے والدین کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے محنت کی اوراساتذہ کرام سے تعلیم حاصل کی۔یقینا آپ نے محنت کی، اپنا ہوم ورک کیالیکن نقل نہیں ماری ہوگی کیونکہ پنجاب سے نقل،بوٹی مافیا اوررشوت کے دورکا خاتمہ کردیا گیاہے۔

پنجاب میں صرف اورصرف میرٹ سکہ رائج الوقت ہے ۔انہوںنے کہا کہ میرٹ اورچھو لو آسمان ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیںاورآپ آسمانوں کو چھو کرپاکستان کو عظیم بنائیں گے اوراسی لئے آپ کو جدید ترین لیپ ٹاپ دیئے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ لیپ ٹاپ تقسیم کے چوتھے مرحلے کے آغاز پر طلبا ء و طالبات کو پرانے ماڈل کے لیپ ٹاپ دینے کا کہا گیااوریہ تجویز دی گئی کہ جدید ترین لیپ ٹاپ مہنگے ہیں لیکن میںنے اس تجویز کو مسترد کیا اورکہا کہ قوم کے نوجوانوں کو جدید ترین لیپ ٹاپ دیں گے جو پاکستان کے جدید ترین ملک بنائیں گے،اس لئے آج ڈیل (Dell) کمپنی کے جدید ترین آئی سیون لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں ۔

اس سے اندازہ کرلیں کہ آپ کا خادم اور آپ کی حکومت قوم کے لاکھوں بچے اوربچیوں کیلئے بہتر سے بہتر چیز کا انتخاب کرتی ہے ۔پہلے تین مرحلوں میں 3 لاکھ 10ہزارلیپ ٹاپ تقسیم کیے جاچکے ہیں جبکہ چوتھے مرحلے میں جدیدترین 1لاکھ15ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں اور لیپ ٹاپ تقسیم کے پروگرام میںپنجاب ہی نہیں بلکہ پاکستان کی تمام اکائیوں کے ذہین بچے اوربچیوں کو شامل کیاگیا ہے۔

ہم اپنی قوم کے بچے اور بچیوں کے ہاتھوں میں جدید ترین لیپ ٹاپ دے رہے ہیں تاکہ وہ پاکستان کانقشہ بدل دیں اورملک کو صحیح معنوں میں قائد ؒاور اقبالؒ کا پاکستان بنائیں ۔انہوںنے کہا کہ جب 2011ء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی سکیم کا آغاز کیاگیا تو اس کی شدید مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ شہبازشریف نوجوانوں کو سیاسی رشوت دے رہے ہیں ۔میں نے مخالفین سے اس وقت بھی یہی کہا تھا کہ کیا نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ کی بجائے کلاشنکوف تھمادیں۔

کیادہشت گردی اورانتہاء پسندی سے نمٹنے کا یہی حل ہے میری اس وقت کی کہی ہوئی بات آج بھی سچ ثابت ہورہی ہے کہ ان لیپ ٹاپ کے ذریعے ملک کے طول و عرض میں قوم کے عظیم بیٹے اوربیٹیاںجدید علوم سے آراستہ ہورہے ہیں ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین بن کر گھر بیٹھ کر مصنوعات تیار کر کے ان کی فروخت کے ذریعے ہزاروں ڈالر کما رہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ سکولوں میں 50ہزار ٹیبلٹ دیکراساتذہ اور طلباء کی حاضری یقینی بنائی جارہی ہے ۔

100ارب روپے کے کسان پیکیج پر بھی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔پنجاب بھر کے 700تھانوں کے نظام کو کمپیوٹرائزڈکردیاگیا ہے ۔جدید ٹیکنالوجی کا فروغ ہی ملک کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں درست اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوںنے کہا کہ غریب عوام کے فلاحی پروگراموں سے جن لوگوں کے پیٹ میں مروڑاٹھ رہے ہیںانہیں لوگوں نے عام آدمی کو باوقار ،محفوظ ،تیزرفتار اور باکفایت سفری سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں کی مخالفت کی ۔

یہ لوگ نہیں چاہتے کہ ملک کے کروڑوں عوام کو قابل اعتماد ٹرانسپورٹ میسر آئے،انہی لوگوں نے ثقافتی ورثے کا بہانا بنا کراورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کی بھی مخالفت کی ۔لمبی کاروں اورمرسڈیز گاڑیوں میں گھومنے والے تاریخی ورثے کا بہانا بنا کرعدالت میں چلے گئے حالانکہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوںنے کبھی شالامار باغ دیکھا تک نہیں نہ کبھی انہیں شاہدرہ میں جہانگیر کا مقبرہ دیکھنے کی توفیق ہوئی اورنہ ہی کبھی یہ چوبرجی کے قریب سے گزرے ہیں ۔

یہ نہیں جانتے کہ غریب عوام کیلئے قابل اعتماد ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا کیا مقصد ہی ان لوگوں کے اپنے بچے بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیںاورانہیں غریب کے بچوں کیلئے جدید ٹرانسپورٹ کے سہولتوں کے منصوبوںپر تکلیف ہے۔ پنجاب حکومت نے قابل اعتماد ٹرانسپورٹ سسٹم دے کرمحنت کش،مزدور،ڈاکٹر،نرس،وکیل،کلرک اورپوری قوم کا قیمتی وقت بچایا ہے اور انہیں بروقت منزل مقصود پر پہچانے کیلئے جدید ٹرانسپورٹ سسٹم دیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کا معاملہ عدالت عظمی میں ہے اوراس کا فیصلہ آنیوالاہے اگر فیصلہ حق میں آیا تو دنیا کی بہترین اورنج لائن میٹروٹرین بنائیں گے اوراسے دن رات محنت کر کے مکمل کرینگے،یہ پوری دنیا میں مثالی ٹرانسپورٹ سروس ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ اشرافیہ اوران کی اولادکو کو ئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ عام آدمی کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کی مخالفت کریں ۔

قائدؒاوراقبالؒکاپاکستان اس وقت بنے گا جب عام آدمی کا بچہ جج،جرنیل،سیاستدان اورافسربنے گا۔یہ پاکستان قائدؒاور اقبال ؒ کا پاکستان نہیں۔میٹروٹرین منصوبے کی مخالفت میں ایک سیاسی جماعت پیش پیش رہی اوراسی جماعت نے عدالت میں پٹیشن بھی دائرکی۔پنجاب حکومت نے ماہرین کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی کہ تاریخی عمارات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

اورنج لائن میٹروٹرین جیسے فلاحی منصوبوں کی مخالفت پاکستان کے تابناک مستقبل کو چھننے کی کوشش ہے ۔اگر ہم نے عام پاکستانی کے بچوں اوربچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ نہ کیا ،اگر ہم نے ان پر وسائل نچھاور نہ کیے اورانہیں بااختیار نہ بنایا تو قیامت تک یہ ملک قائدؒاوراقبالؒکا پاکستان نہیں بنے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے وسائل سے محروم طلبا و طالبات کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈقائم کیا ہے جس سے 1لاکھ75ہزار سے زائدطلباء و طالبات وظائف حاصل کر کے ڈاکٹرز، انجینئرز، سائنسدان اوراساتذہ بن رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ تقریب میں موجودہ پیف سکالرززلیخااورحسیب جیسے لاکھوں بچے اوربچیوں کامعیاری تعلیم کا خواب پورا ہورہا ہے ۔10سال قبل ایسا ممکن نہ تھالیکن پیف نے غریب گھرانوں کے ہونہار بچے و بچیوں پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے کھول دیئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں وسائل کی لوٹ مار تھی اوراعلی تعلیم پر اشرافیہ کے بچوں کی اجارہ داری تھی۔

پنجاب حکومت نے اپنے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے قوم کے غریب گھرانوں کے بچے و بچیاں کو بھی اعلی تعلیم کا حق دیا ہے ۔پہلے قوم کے نگینے اورہیرے اپنے گلی محلوں کی دھول میں گم تھے اورزلیخاوحسیب جیسے بچوں کو کوئی پوچھنے والانہ تھا۔پنجاب حکومت نے ایسے بچوں کو ان کا حق دیا ہے ۔اشرافیہ کی کوشش رہی ہے کہ صرف ان کے بچے کیمرج،ہاورڈ،لمزاوردیگراعلی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرکے جج،جرنیل بنیں اوربیورکریسی میں آئیںلیکن پنجاب حکومت نے غریب خاندانوں کے بچوں کو بھی آگے بڑھنے کا حق دیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب تک پاکستان کی اس عظیم اکثریت کو تعلیم دیکر بااختیار نہ بنایاگیااور قومی وسائل ان کے قدموں پر نچھاور نہ کیے گئے تو پاکستان قیامت تک قائدؒو اقبالؒ کا پاکستان نہیں بن سکتا۔انہوںنے کہا کہ چین نے سی پیک کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کا حق ادا کیا ہے ا ور55ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جس میں ا ربوں ڈالر بجلی کے منصوبوں پر خرچ کیے جارہے ہیں ۔

تقریروں اورنعروں سے تبدیلی نہیں آتی، محنت ،امانت اوردیانت کو شعار بنا کرپاکستان کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے اوراسے بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام دلایا جاسکتا ہے ۔پیف سکالرز نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف کے شاندار تعلیمی پروگرامو ں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اوران کا شکریہ ادا کیا ۔صوبائی وزراء رضا علی گیلانی،ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،معاون خصوصی ملک محمد احمد،وائس چیئرمین پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ،چیف سیکرٹری، اراکین اسمبلی،وائس چانسلرز،اساتذہ،والدین اورطلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے۔

متعلقہ عنوان :