خلیجی ممالک کامطالبہ،قطر کا انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم کا اعلان

ترامیم کے بعد حکومتی فرمان سرکاری گزٹ میں شائع کیا جائے گا ،بائیکاٹ کرنے والے ممالک کوقطر کا بالواسطہ جواب

جمعہ 21 جولائی 2017 12:26

دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ جولائی ء)قطر کی حکومت نے بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی طرف سے پیش کردہ مطالبات پر بالواسطہ جواب دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دہشت گردی سے متعلق قانون میں ترامیم کے ضمن میں دہشت گردوں کی تعریف، جرائم، مجرمانہ سرگرمیوں، دہشت گردی میں ملوث اداروں کا تعین، دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے اقدامات، دہشت گردی میں ملوث مقامی افراد اور اداروں کی فہرستوں کی از سرنو تدوین، نئے اداروں اور افراد کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنا، ان اقدامات کے نتائج اور متاثرہ فریقوں کو اپنے دفاع میں اپیل کا حق جسیے اقدامات شامل ہوں گے۔

امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کو ایک شاہی فرمان جاری کیا تھا جس میں ملک میں انسداد دہشت گردی قانون میں ترمیم، دہشت گردوں کی تعریف اور اس سے متعلق دیگر امور میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

قانون میں ترامیم کے بعد حکومتی فرمان سرکاری گزٹ میں شایع کیا جائے گا جس کے بعد اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔خیال رہے کہ قطر کی طرف سے دہشت گردی سے متعلق قانون میں ترمیم کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی میں دوحہ اور واشنگٹن کے درمیان انسداد دہشت گردی کا ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق آئندہ چند ایام کے دوران قطری پراسیکیوٹر کے دفتر میں مستقل اسٹاف تعینات کیا جائے گا۔ امریکی حکام کا کہناتھا کہ دوحہ نے معاہدے کے تحت بعض مشتبہ افراد کی گرفتاری اور مانیٹرنگ کا عمل سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ عنوان :