برطانیہ کی ہائی کورٹ نے مستقلاً بیمار بچے چارلی گیرڈکو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کی اجازت دے دی

جمعہ 28 جولائی 2017 10:10

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ جولائی ء) برطانیہ کی ہائی کورٹ نے مستقلاً بیمار بچے چارلی گیرڈکو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کی اجازت دے دی تاکہ وہ سکون سے مر سکے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ہائی کورٹ نے فیصلہ اس وقت کیا جب چارلی کے والدین اور لندن کے گریٹ آرمنڈ سٹریٹ ہاسپیٹل کے درمیان گیارہ ماہ کے بچے کی زندگی کے خاتمے پر کوئی تصفیہ نہیں ہو ا۔

بچہ ہسپتال میں زیر علاج تھا۔

(جاری ہے)

چارلی ایک جینیاتی خرابی کی بیماری کے ساتھ پیدا ہوا تھا وہ دیکھ سن نہیں سکتا، چیخ نہیں سکتا، کوئی چیز نگل نہیں سکتا، حرکت نہیں کر سکتا، حتی کہ خود سانس بھی نہیں لے سکتا۔ اسے وقفے وقفے سے مرگی کے دورے بھی پڑتے ہیں۔ چارلی گیرڈ گذشتہ سال چار اگست کو پیدا ہو ا تھا۔ دنیا میں ایسے مریضوں کی تعداد صرف 16 ہے۔ واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں چارلی کا علاج کرنے والے ہسپتال نے عدالت سے یہ کہتے ہوئے لائف سپورٹ کے آلات ہٹانے کی اجازت مانگی تھی کہ بچے کو زندہ رکھنے سے اس کی تکالیف میں مزید ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :