نواز شریف کی نا اہلی نئے اور شفاف پاکستان کی جانب پہلا قدم ہے، پرویز خٹک

پہلی مرتبہ عوامی اُمنگوں کے مطابق تاریخی فیصلہ آیا ، احتساب کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے سارے چور اس کی لپیٹ میں آئیں گے، وزیر اعظم نوازشریف کے خاندان کی چوری پکڑی گئی اورایک طاقتو ر خاندان کااحتساب شروع ہوا،۔حیرت ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اور مولانا فضل الرحمن نواز شریف کو بچانے کیلئے انکے ساتھ ساتھ رہے،اے ین پی اور پی پی پی سب کا بے رحمانہ احتساب وقت کی اہم ضرور ت ہے

جمعہ 28 جولائی 2017 23:50

�شاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ جولائی ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان میں لوٹ مار کرنے والوں کی صفائی ناگزیر تھی ۔پانامہ کیس میں حکمران خاندان کے خلاف پانچ ججز کا متفقہ فیصلہ ا ٓچکا ہے جس نے نواز شریف کو نااہل کر دیا اور چوری اور کرپشن کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائرکرنے کا حکم دیا ہے ۔

یہ ایک نئے اورشفاف پاکستان کی طرف عملی قدم ہے۔لوٹ مار کرنے والے ضرور جیل میں جائیں گے اور سزا پائیں گے ۔اُمید ہے کہ قوم کو لٹیروں سے نجات مل جائے گی ۔حیرت کی بات ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اور مولانا فضل الرحمن نواز شریف کو بچانے کیلئے اُس کے ساتھ ساتھ رہے مگرا ُنہیں جانا لینا چاہیئے کہ اب احتساب کا جو سلسلہ شروع ہو چکا ہے سارے چور اس کی لپیٹ میں آئیں گے ۔

(جاری ہے)

ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔پہلی مرتبہ عوامی اُمنگوں کے مطابق تاریخی فیصلہ آیا اور وزیر اعظم نوازشریف کے خاندان کی چوری پکڑی گئی اورایک طاقتو ر خاندان کااحتساب شروع ہوا۔اس کے بعد اور بھی بہت چور ہیں جن پر ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ اس فیصلے کے بعد اور ایسے کیسز نکلیں گئے جن سے ہمارے بہت سے بے ایمان لیڈر وں کااحتساب شروع ہو گا۔

خصوصا اے ین پی اور پی پی پی سب کا بے رحمانہ احتساب وقت کی اہم ضرور ت ہے۔ سب سے پہلے ضرورت الیکشن اصلاحات کی ہے ۔ تاکہ انتخابی عمل پر کسی کو انگلی اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے۔وہ اضاخیل پایان میں حفیظ خان، محب علی، ا ٓیا خان کے حجروں میں شمولیتی جلسوںسے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر حفیظ خان کی رہائش گاہ پر اے این پی رہنما غلام یاسین، کونسلر ظفراقبال،صفدر خان، جسیم اللہ، ناصر خان، خادم حسین، عصمت اللہ،عباد اللہ جبکہ آیاز خان کی رہائش گاہ پر ایاز خان، رضا خان، پریشان اللہ، حیات خان، فضل داد ، زہید خان، محمد انور، زمان خان، سید انور ، اعجاز خان ، طارق خان، عامر خان اپنے خاندان اور درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ اے این پی سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔

اس موقع پر ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک،تحصیل ناظم رضا اللہ خان، ملک ابرار خان، سابق ناظم اجمل خان، ڈسٹرکٹ کونسلر ملک خان بشر، احد خٹک نے بھی خطاب کیا پرویز خان خٹک نے کہا کہ نواز شریف کے احتساب کاسارا کریڈیٹ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو جاتا ہے۔ جنھوں نے چوبیس سال سے مسلسل جدوجہد کرکے چوروں اور لیٹروں کے خلاف جہاد کیا۔ اب حقیقی معنوں میں نئے پاکستان کی بنیاد ڈل چکی ہے۔

بڑی تعداد میں کئی سیاسی جماعتوں سے اہم رہنما تحریک انصاف میں شمولیت کرنے کے لیے رابطے میں ہیں۔اس ملک اب عمران خان جیسے ایماندار لیڈ رکی ضرروت ہے تاکہ نئے پاکستان کاخواب پورا ہو۔پاکستان اور عوام کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ اور آج کے تاریخی دن کے موقع پر اے این پی کے باشعور کارکنوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔جو ایک نیک شگون ہے اے این پی اور پی پی پی کے لیڈر شپ کا بھی بہت جلدکڑا احتساب شروع ہونے والا ہے۔

ان کے دورے حکومت میں صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ۔ چور اور لیٹروں کاایک ہی ایجنڈا ہے۔ وہ غریب کو غریب تراور امیر کو امیر تر کی پالیسی پر گامز ن ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا ایک ہی ایجنڈ ا ہے کہ تمام وسائل غریب عوام پر خر چ کیے جائیں عمران خان نے اس ملک میں صاف شفاف سیاست کی بنیاد رکھی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ چوروں خلاف کام کرنا سازش نہیں ہوتی۔

جو بھی آتا ہے لوٹ کر چلا جاتا ہے۔ کوئی پوچھ نہیں سکتا۔ یہ سلسلہ بند ہوناچاہے پاکستانی قوم مذید کرپشن کی م تحمل نہیں ہوسکتی اب وقت اگیا ہے پاکستان کااپنے پائوں پر کھڑا کیا جائے۔اگراس ملک میں صاف وشفاف حکومت چلانی ہے تو سب سے پہلے الیکشن اصلاحات کئے جائیں کیونکہ جب الیکشن اصلاحات نہیں ہوں گے۔ صاف و شفاف انتخاب ممکن نہیں اور الیکشن پر لوگوں کا اعتماد نہیں بڑھے گا۔

تب تک لو گ یہ نہیں کہہ سکتے یہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن پر ہمارا اعتراض تھا۔ اس وقت تو نواز شریف اور اس کا خاندان بچ گئے۔ حالانکہ ان کوبچنا نہیں چاہے تھا۔ اللہ تعالی نے نوازشریف کو پانامہ لیکس کی سزا میں پھنسا دیا۔ مجھے یقین ہے کہ ہر سرکاری افسر صحیح کام کرے گا۔ اور ایسا کوئی کام نہیں کیاجائے گاجس سے پاکستان کونقصان ہو۔

انھوں نے کہا کہ میں عمران خان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں یہ سب ان کی جدوجہد کانتیجہ ہے۔ چوبیس سال سے ان کا ایک نعرہ تھا کہ اس ملک میں اگر تبدیلی لانی ہے۔ تو چوروں ڈاکوں سے اس ملک کونجات دلانا ہوگا۔ یہ عمران خان کی مسلسل جدوجہد کانتیجہ تھا۔ جو اکیلا کھڑا رہا۔ اور ان کولوگوںکو عدالت لے گیا اور عدالت میں ان کاحساب کتاب صاف ہوگیا۔میں عمران خان کی جد وجہد پر ان کو سلام پیش کرتا ہوں کہ ان کی کوششوں سے آج قوم کو چوروں او رڈاکووں سے نجات ملی۔

انھوںنے عوام پر زور دیا کہ وہ نئے پاکستان کے لیے عمران خان کا ساتھ دیں پوری قوم کی نظریں عمران خان پر ہیں خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے صوبے میں جو اصلاحاتی پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ درحقیقت عمران خان کی مسلسل مانٹرنگ اور رہنمائی کی بدولت ممکن ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ صوبے میں پولیس انتظامیہ سیاسی مداخلت سے آزاد ہوچکی ہے۔ اورپولیس کوایک فورس بنادیا گیا ۔

پرویزخٹک نے کہا کہ تعلیم صحت اصلاحات کا سارا فائدہ غریب عوام کو براہ راست پہنچ رہا ہے۔ اوریہی باتیں ملک کے جاگیرداروں اور وڈیروں اور کرپٹ لوگوںکونہیں بھاتی۔وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ اقتدار میں آتے ہی ہم نے تمام شعبوں کو عوامی خدمت کے تابع اور شفاف بنانے کیلئے ایسی ٹھوس بنیاد رکھ دی ہے جس کی وجہ سے صحت، تعلیم،پولیس و پٹوار سسٹم اور انسانی زندگی سے وابستہ دیگر شعبوں میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔

ہم نے تمام اداروں کو سیاسی مداخلت سے آزاد کیا کیونکہ ہماری حکومت سے پہلے اُستاد پر بھی سیاست کی جاتی تھی یہی وجہ ہے کہ سکولوں کا برا حال تھا اور کسی نے اس کے حل کیلئے نہیں سوچا۔ ہم نے سکولوں میں میرٹ پر بھرتیاں کرکے اساتذہ کی کمی پوری کی اور تعلیمی اداروں کو درکار ضروریات بھی پوری کررہے ہیں جبکہ پورے صوبے کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی 95 فیصد موجودگی کو یقینی بنایا اور عوام کو مفت علاج معالجے کیلئے صحت سہولت کارڈ کا انقلابی منصوبہ شروع کیا ۔

یہ سہولت اس سال 24 لاکھ افراد تک بڑھائی جائے گی جس سے صوبے کی 70 فیصد آبادی مستفید ہو سکے گی ۔ تحریک انصاف ظلم کے نظام کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے کیونکہ جہاں پر ظلم وجبر کا نظام چل رہا ہو تو وہاں ترقی کرنا ممکن نہیں لہٰذا پورے ملک کے عوام اب پی ٹی آئی کا ساتھ دے رہے ہیں اور 2018 کے انتخابات میں ہمارا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا۔ جلسوں سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا وژن ہے کہ عوام کا پیسہ عوام ہی پر خرچ ہو اور غریب کے ساتھ ظلم وجبر کے خلاف کھڑا ہونا، لہٰذا اسی وژن کو حقیقت میں بدلنے پر ہماری حکومت کار فرماں ہے۔

الحمد الله2013 سے پہلے کی پولیس اور آج کی پولیس فور س میں زمین و آسمان کا فرق ہے کیونکہ ہم نے ان کو مکمل آزاد کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ معاشرے کی فلاح کی خاطر ہماری حکومت نے کثیر تعداد میں قوانین پاس کئے ہیں ہم نے سودی کاروبار کے خاتمے، تعلیمی اداروں میں ناظرہ قرآن اور ترجمے کو لازمی قرار دینے کے قوانین پاس کئے ہیں جبکہ جہیز کے خلاف بھی اسمبلی سے قانون پاس کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ وسل بلور اور رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ جیسے مفید قوانین بھی ہماری حکومت نے پاس کئے۔ وزیراعلیٰ نے نوشہرہ میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہاکہ 15 ارب روپے کی لاگت سے دریائے کابل پر حفاظتی بند نوشہر ہ میں بن رہے ہیں۔ ضلع میں بڑا میڈیکل کمپلیکس بنایا گیا ہے ۔ میڈیکل کالج میں کلاسوں کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ اس کیلئے 3 ارب روپے کی لاگت سے نئی بلڈنگ بن رہی ہے، ٹیکنکل یونیورسٹی میں بھی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ 400 کنال اراضی پر محیط رقبے پر ایئر یونیورسٹی کے قیام کیلئے بھی پاکستان ایئر فورس سے معاہدہ کیا گیا ہے۔