بھارتی صدر کے دورہ اروناچل پردیش پر اعتراض ہے، چین

چین و بھارت مابین سرحدی تنازعات اور باہمی تعلقات بھی معمول پر نہیں ہیں، ترجمان چینی وزیر خارجہ بھارت کیجانب سے چینی اعتراضات مسترد، ارونچل پردیش کو معترضہ علاقہ نہ بنایا جائے۔ بھارتی میڈیا

پیر 20 نومبر 2017 20:23

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل نومبر ء)چین نے کہا ہے کہ بیجنگ کو بھارتی صدر کے دورہ اروناچل پردیش پر اعتراض ہے ، چین اور بھارت مابین سرحدی تنازعات ابھی حل نہیں ہوئے ، باہمی تعلقات بھی معمول پر نہیں ہیں ۔چینی سرکاری خبررساں ایجنسی شنہوا کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکھانگ نے کہا ہے کہ چین نے بھارتی صدر رام ناتھ گووند کے دورہ ارونچل پردیش پر اپنے اعتراضات وتحفظات ریکارڈ کروا دیے ہیں ۔

بھارتی صدر نے گزشتہ روز ارونچل پردیش علاقہ کا دورہ کیا تھا ۔ لوکھانگ نے کہا کہ بھارت صدر کو ایسے موقع پر چینی سرحدی علاقہ کا دورہ نہیں کرنا چاہیے تھا جب تک دونوں ممالک مابین سرحدی صورتحال معمول کے مطابق نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو اس چیز کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ بھارت اور چین مابین ابھی تعلقات معمول پر نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

ایسے وقت میں ایسے سرکاری دورے صورتحال اور معاملات کو مزید کشیدہ بنا سکتے ہیں ، جبکہ دوسری جانب بھارت نے چین کے اعتراضات کو مسترد کردیا ہے ۔

بھارت کا موقف ہے کہ ارونچل پردیش بھارت کا آزاد علاقہ ہے اور اسے معترضہ علاقہ نہ بنایا جائے ۔ بھارتی حکام کبھی بھی اپنے دیش کی آزاد فضاء میں جہاں چاہے جا سکتا ہے کسی کو اعتراض کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ بھارت اور چین مابین سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے 19ادوار ہوچکے ہیں جبکہ بیسواں اگلے ماہ ہونے کی توقع ہے لیکن ابھی تک مشترکہ قابل عمل حل ترتیب نہیں دیا جا سکا۔

متعلقہ عنوان :