چینی آبدوز کا مشرقی چینی سمندر میں گشت ، جاپان کا الزام و احتجاج

آبدوز 40کلومیٹر تک کروز میزائلوں سے بحری جہازوں کو نشانہ بنا سکتی ہے آبدوز کی آمد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تنائو پیدا ہوا ہے ،جاپان کا موقف

پیر 15 جنوری 2018 16:16

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 15 جنوری 2018ء) جاپان نے کہا ہے کہ اس کے زیر انتظام مشرقی چینی سمندر میں ایک چینی آبدوز کا پتہ چلایا گیا ہے جو اس علاقے میں گشت کررہی تھی ،شانگ کلاس کی یہ نئی طرز کی حملہ آور آبدوز ہے جو جہاز سے جہازتک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہوتی ہے اور یہ کم از کم 40کلومیٹر تک زیر آب بھی جہازوں کو نشانہ بنا سکتی ہے، آبدوز ڈیائو یو جزائر کے قریب جاپانی علاقے کے پانیوں میں دیکھی گئی تھی ،جاپان نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے چین سے احتجاج بھی کیا ہے کیونکہ جاپان اس جزیرے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور کہا ہے کہ سب میرین کی اس علاقے میں آمد سے دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات میں تنائو پیدا ہوا ہے۔

جاپانی وزارت دفاع کے مطابق شانگ کلاس (ٹائپ 093) یہ نئی آبدوز ہے جو جہاز سے جہاز پر حملہ کرنے کیلئے جہاز شکن میزائلوں سے لیس ہوتی ہے اور یہ اپنے ٹارگٹ کو 40کلومیٹر تک نشانہ بنا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

جاپانی وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے کہ ہم چین کے اس اقدام کیخلاف سنجیدہ تحفظات رکھتے ہیں جس کے باعث تعلقات میں تنائو پیدا ہوا ہے او ر اگر آئندہ ایسا کوئی واقعہ ہوا تو ہم اس کا جواب دیں گے۔یہ آبدوز طویل فاصلے تک مار کرنیوالے کروز میزائل استعمال کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :