بلوچستان کے عام انتخابات میں 539 ووٹ لینے والے ممبر اسمبلی کو ایوان میں 41 ممبران کی حمایت دلا کر تاثر دیا گیا

کہ اختیارات کسی اور کے پاس ہیں،ہمارے ادارے نواز شریف کا راستہ روکنے میں لگے ہوئے ہیں کہ وہ سینٹ میں اکثریت لے کر ایک قوت نہ بن جائے،محمود خان اچکزئی کا سینیٹ میں اظہار خیال

پیر 15 جنوری 2018 23:09

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 15 جنوری 2018ء) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عام انتخابات میں 539 ووٹ لینے والے ممبر اسمبلی کو ایوان میں 41 ممبران کی حمایت دلا کر یہ تاثر دیا گیا ہے کہ اختیارات کسی اور کے پاس ہیں۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل پر ایوان بالا میں سالوں سے بحث ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان کی تمام باتوں کی سپورٹ کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ پاکستان اس سے بھی زیادہ دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ ہمارے ادارے نواز شریف کا راستہ روکنے میں لگے ہوئے ہیں کہ وہ سینٹ میں اکثریت لے کر ایک قوت نہ بن جائے۔ ایسے پاکستان کس طرح چلے گا‘ ساری طاقت اس بات پر لگی ہوئی ہے کہ کسی بھی طریقہ سے پاکستان کو جمہوری ملک نہیں بنانا‘ آئین کو بالادستی نہیں دینی‘ اس طرح پاکستان کیسے چلے گا۔انہوں نے کہا کہ جس کو بلوچستان کا وزیراعلیٰ بنایا گیا اس نے الیکشن میں کل 539 ووٹ حاصل کئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمیں عزیز ہے‘ ہمیں خارجہ اور داخلہ پالیسیوں میں شامل کیا جائے۔