اسلام آباد اور صوبوں میں جہاں جہاں سٹیل کی کیٹ آئیز استعمال ہوتی ہیں انہیں پلاسٹک میں تبدیل کیا جائے گا‘

ساری ہائی ویز اور موٹرویز پر ایمرجنسی مراکز کے قیام کا کام دو ماہ میں شروع کردیں گے،وزیر مملکت جنید انوار چوہدری کا قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال

پیر 15 جنوری 2018 23:09

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 15 جنوری 2018ء) وزیر مملکت جنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور صوبوں میں جہاں جہاں سٹیل کی کیٹ آئیز استعمال ہوتی ہیں انہیں پلاسٹک میں تبدیل کرنے کی ہدایت کریں گے‘ جنرل (ر) خالد شمیم وائیں کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے میں سیٹ بیلٹ باندھے دو افراد محفوظ رہے تاہم گاڑی میں موجود 8 ایئر بیگز میں سے ایک بھی نہیں کھلا‘ اس گاڑی کے ٹائر بھی آف روڈ استعمال والے تھے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں عامرہ خان‘ صبیحہ نذیر اور ثریا اصغر کے استعمال اور قومی شاہرات و موٹرویز پر پلاسٹک کی بجائے سٹیل کی بنی ہوئی کیٹ آئیز ‘ رمبل سٹرپس کی وجہ سے ٹائروں کے پھٹنے کے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں جنید انوار چوہدری نے بتایا کہ این ایچ اے قومی شاہرات پر سٹیل کی کیٹ آئیز استعمال نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

عامرہ خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ رفتار کو کم کرنے کے لئے پلاسٹک کی بنی کیٹ آئیز اور رمبل سٹرپس استعمال ہوتی ہیں۔

این ایچ اے صرف یوٹرن پر یہ سٹیل والے استعمال کرتی ہے۔ اسلام آباد اور صوبوں میں اگر یہ استعمال ہوتے ہیں تو انہیں ہدایات جاری کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جنرل (ر) شمیم وائیں کے روڈ ایکسیڈنٹ میں جیپ کے ٹائر 100 کلو میٹر سے زائد رفتار سے چلنے کے قابل نہیں تھے۔ اس میں 8 ایئر بیگز تھے تاہم ایک بھی نہیں کھلا۔ فرنٹ سیٹس پر بیٹھے دونوں افراد سیٹ بیلٹ باندھنے کی وجہ سے محفوظ رہے۔ انہں نے بتایا کہ پاکستان کی ساری ہائی ویز اور موٹرویز پر ایمرجنسی مراکز کے قیام کا کام دو ماہ میں شروع کردیں گے۔