نقیب اللہ پاکستان سے محبت کرتا تھا وہ کیسے دہشت گرد ہوسکتا ہے ، والد خان محمود

مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنا ہے تاکہ دوبارہ کوئی نقیب اللہ نہ مارا جائے،ائو انوار کو اس کے گناہوں کی سزا ضرور ملے گی،نقیب اللہ چاروں صوبوں کا بیٹا تھا، اسکا ثبوت عوام نے اس کے حق میں آواز اٹھا کر دیا ہے، کراچی آمد پر سہراب گوٹھ پر منعقدہ محسود قبائل کے جرگے سے خطاب

پیر 22 جنوری 2018 22:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 22 جنوری 2018ء) کراچی کے علاقے سپرہائی وے پر مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے والد خان محمد نے کہا ہے کہ نقیب اللہ پاکستان سے محبت کرتا تھا وہ کیسے دہشت گرد ہوسکتا ہے ، ہم نے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنا ہے تاکہ دوبارہ کوئی نقیب اللہ نہ مارا جائے۔

رائو انوار کو اس کے گناہوں کی سزا ضرور ملے گے، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے۔ نقیب اللہ چاروں صوبوں کا بیٹا تھا۔ اسکا ثبوت عوام نے اس کے حق میں آواز اٹھا کر دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو خیبرپختونخواہ سے کراچی آمد کے موقع پر سہراب گوٹھ پر محسود قبائل کی جانب سے منعقدہ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ایس ایس پی رائو انوار کے ہاتھوں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کی حمایت میں پیر کو سہراب گوٹھ پر جرگے کا انعقاد کیا گیا۔

(جاری ہے)

جرگے میں قبائلی عمائدین ،پختون برادری ، سیاسی شخصیات کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس میں ہلاکت کے خلاف جرگے میں نقیب اللہ محسود کے والد اور اہلخانہ کے پہنچنے پر انکا بھر پور استقبال کیا گیا ۔ نقیب اللہ محسود کے والد خان محمد جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ محسود امن پسند اور بے گناہ تھا۔

وہ پاکستان سے محبت کرتا تھا اور اپنے بیٹے کو فوجی بنانا چاہتا تھا۔ وہ کیسے دہشت گرد ہوسکتا ہے ۔ نقیب اللہ محسود کے والد نے مزید کہا کہ نقیب اللہ کی ماروائے عدالت قتل کے معاملے پر پورا پاکستان میرے ساتھ ہے۔ نقیب اللہ چاروں صوبوں کا بیٹا تھا۔ اسکا ثبوت عوام نے اس کے حق میں آواز اٹھا کر دیا ہے۔میرے بیٹے کے حق میں آواز اٹھانے پر سب کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنا ہے تاکہ دوبارہ کوئی نقیب اللہ نہ مارا جائے۔ والد خان محمد نے کہا کہ میرے بیٹے کو انصاف دلانے کے لئے پورا ملک جدوجہد کر رہا ہے۔ نقیب اللہ مجھ سے کہتا تھا کہ میرے مرنے پر20کروڑ عوام روئیں گے اور آج اس کی بات درست ثابت ہوئی ہے ، پوری قوم اس کی موت پر غمزدہ ہے۔خان محمد محسود نے کہا کہ نقیب اللہ کاغم پورے ملک کا غم ہے اور ہمیں بھی نقیب اللہ محسودکے لئے انصاف چاہیے۔

میں اور میرا خاندان انصاف کے حصول کے لئے ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کی خواہش کے عین مطابق میں اپنے پوتے کو فوج میں بھیج کر بیٹے کی خواہش پوری کروں گا۔ خان محمد محسود نے مزید کہا کہ رائو انوار کو اس کے گناہوں کی سزا ضرور ملے گے، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے ۔ بے گناہ لوگوں کا خون رائیگاں جانے نہیں دیں گے، سب کا حساب لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نقیب محسود بے گناہ تھا اس کو پختون اور محسود ہونے پر رائو انوار نے پلان بنا کر قتل کیا ۔ نقیب اللہ کے بھائی فرید اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر نقیب کے پاس 70 لاکھ روپے ہوتے تووہ دبئی کیوں جاتا باپ مزدوری کیوں کرتا نقیب نے والد سے محبت کی وجہ سے نسیم اللہ کے نام سے شناختی کارڈ بنوایا تھا۔دوسری جانب نقیب اللہ محسود کے مبینہ مقابلے میں مارے جانے کے خلاف یوتھ آف جامعہ کراچی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکا نے سابق ایس ایس پی رائو انوار کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔

متعلقہ عنوان :