وفاقی بجٹ چیلنج ہو سکتا ہے ، حکومت کو واک اوور نہیں دیں گے ،شیری رحمان

این ایف سی دیئے بغیر بجٹ دیا گیا ہے ،ہماراایک ایک رکن بجٹ پر تقریر کر ے گا ، اگلی حکومت کو فنانشل ایمرجنسی لگانی پڑے گی ، حالیہ بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے کر جائے گا، مفتاح کو راتوں رات وزیر بنایا گیا ، 35دن کے لئے کیوں اتنے وفاقی وزیر بنائے گئے ،موجودہ حکومت ایک بطخ کی طرح لڑکھڑا رہی ہے ،سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے گفتگو

پیر 30 اپریل 2018 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 30 اپریل 2018ء) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ایک بطخ ہے جو لڑکھڑا رہی ہے ، این ایف سی دیئے بغیر بجٹ دیا گیا ہے ،یہ بجٹ چیلنج بھی ہو سکتا ہے ، ہم حکومت کو واک اوور نہیں دیں گے ہماراایک ایک رکن بجٹ پر تقریر کر ے گا ، اگلی حکومت کو فنانشل ایمرجنسی لگانی پڑے گی ، یہ بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے کر جائے گا، مفتاح اسماعیل کو راتوں رات وزیر بنایا گیا ہے، 35دن کے لئے کس لئے اتنے وفاقی وزیر بنائے گئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں حکومت کا رویہ غیر سنجیدہ تھا اور کوئی وزیر موجود نہیں تھا ، ہم حکومت کو واک اوور نہیں دیں گے ہماراایک ایک رکن بجٹ پر تقریر کر ے گا ، انہوں نے کہا کہ ایک حکومت کا چھٹی مرتبہ بجٹ پیش کر نا غیر آئینی ہو تا ہے ، دیکھیں کہ صوبے کیا کر رہے ہیں ، سندھ میں 4مہینے کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے ، یہ حکومت ایک بطخ ہے جو لڑکھڑا رہی ہے ، این ایف سی دیئے بغیر بجٹ دیا گیا ہے یہ بجٹ چیلنج بھی ہو سکتا ہے، آٹھواں این ایف سی نہیں دیا گیا ، انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو راتوں رات وزیر بنایا گیا ہے، 35دن کے لئے کس لئے اتنے وفاقی وزیر بنائے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امراء پر ٹیکس ہٹائے گئے ہیں ، اگلی حکومت کو فنانشل ایمرجنسی لگانی پڑے گی ، یہ بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے کر جائے گا۔

(جاری ہے)

یہ حکومت 22کھرب کے قرضے لے رہی ہے ، آئی ایم ایف تو سافٹ قرضے دیتا ہے ، یہ چین سے قرضے لے رہے ہیں ، یہ سب الیکشن بجٹ ہے ، ٹیکسٹائل انڈسٹری رو رہی ہے گردشہ قرضہ ایک کھرب تک پہنچ گیا ہے ، پیٹرول پر 200فیصد اضافہ ہو گا ، جبکہ کہ درآمدی ایل این جی کو ٹیکس سے استثنی ملا ہے ، آج تک عوام کو نہیں پتہ کہ قطر سے کئے گئے کنٹریکٹ کی شرائط کیا ہیں ،قطر سے خطوط اورشہزادے بھی آتے ہیں ، شیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے عوام کو قرضوں تلے ڈبو دیا ہے ، ہم اس بجٹ کو مسترد کر تے ہی-ں ، کیوں جلد بازی میں بجٹ بنایا گیا ، 4مہینے کا بجٹ دینا تھا ،انہوں نے کہا کہ 8کھرب کی بدعنوانی ہے۔ایوان صدر کا خرچہ 98لاکھ کا ہو رہا ہے ، صدر کو تو پتہ ہی نہیں ہو گا ۔