قومی اسمبلی کی 4سیٹوں پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی

تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ 4 حلقوں میں ہوئی ہے جہاں سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پنجاب پرویز الہٰی اور وجاہت حسین کے صاحبزادے الیکشن لڑیں گے

پیر 28 مئی 2018 21:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 28 مئی 2018ء):قومی اسمبلی کی 4سیٹوں پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ 4 حلقوں میں ہوئی ہے جہاں سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پنجاب پرویز الہٰی اور وجاہت حسین کے صاحبزادے الیکشن لڑیں گے۔تفصیلات کے مطابق 2018 پاکستان میں عام انتخابات کا سال ہے۔

جیسے جیسے انتخابات قریب سے قریب تر آ رہے ہیں سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔شاس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی جانب سے جلسوں کی صورت میں سیاسی پاور شو کے سلسلے بھی جاری و ساری ہیں اور ان جلسوں میں بڑے بڑے سیاسی نام اپنی پارٹیوں کو خیر باد کہہ کر نئی جماعتوں کے ساتھ اپنی سیاسی وفاداریوں کا اعلان کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں سیاسی پارٹیوں کے بیچ جوڑ توڑ بھی عروج پر پہنچ گئی۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کی 4سیٹوں پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی۔ان 4 حلقوں میں سے 2حلقوں سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی الیکشن لڑیں گے ان حلقوں میں تلہ گنگ اور گجرات کے حلقے شامل ہیں ۔اس کے علاوہ جن حلقوں پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے ان میں گجرات ہی کا ایک اور حلقہ ہے جہاں سے مسلم لیگ ق کے رہنما وجاہت حسین کے صاحبزادے الیکشن لڑیں گے اس کے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا حصہ بننے والے حلقے میں بہاولپور سے طارق بشیر چیمہ کی سیٹ ہے۔

تحریک انصاف نے ان حلقوں میں امید وار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان الیکشن کے قریب ہوگا۔علاوہ ازیں مسلم لیگ ق کی جانب سے تحریک انصاف سے تقاضہ کر رہی کہ وہ کم از کم 15 سیٹوں پر ق لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے تا کہ وہ ان حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کر سکے۔