12 کمپنیوں پربلڈ پریشرکی 50 سےزائد دوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی گئی

پابند کی جانے والی ادویات کا خام مال چین سےدرآمدکیاجارہاہے،محکمہ صحت

بدھ 18 جولائی 2018 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 18 جولائی 2018ء)12 کمپنیوں پرپربلڈپریشرکی50سےزائددوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پابند کی جانے والی ادویات کا خام مال چین سےدرآمدکیاجارہاہے۔تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بلڈ پریشر کے مریض کینسر کا شکار ہونے لگے ہیں اور اس کا باعث بن رہی ہیں کینسر کے لیے استعمال ہونے والی ادویات،ڈرگ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق وال سارٹن نامی گولی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو دل کے دورے سے بچانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

جس کے بعد وال سارٹن نامی ادویہ بنانے والی کمپنیوں پر اس دوا کی تیاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پابندی کا شکار ہونے والی کمپنی افروز فارماسیوٹیکلز،ہائی کیو فارما،فارما ایوو شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے علاوہ بھی کل نو کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس حوالے سے ڈرگ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ وال سارٹن نامی گولی میں کینسر پھیلانے والے کیمکل پائے گئے تھے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ مختلف کمپنیوں کے تحت بننے والی اس دوا کا فارمولا بھی مختلف ہے اس کے باوجود ان کے صارفین میں یہ شکایات پائی جارہی تھیں۔جس کے بعد ان کمپنیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔اس حوالے سے نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق محکمہ صحت نے 12 کمپنیوں پرپربلڈپریشرکی50سےزائددوائیں بنانے پرپابندی عائد کردی۔ بلڈپریشر کی بعض دواؤں سےکینسرپھیلنے کا خطرہ ہے۔ممنوع ادویات کی میڈیکل اسٹورز سےفروخت روک دی گئی ہے۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پابند کی جانے والی ادویات کا خام مال چین سےدرآمدکیاجارہاہے

متعلقہ عنوان :