سعودی عرب:سعودیوں کے لیے مخصوص ملازمتوں کے فیصلے میں ترمیم کا امکان

چند شعبوں میں سعودیوں کے لیے ملازمتوں کا کوٹہ 70 فیصد مقرر کرنے کی تجویز زیر غور

بدھ 18 جولائی 2018 15:13

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 18 جولائی 2018ء)رواں سال کے ابتدائی مہینے جنوری میں سعودی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 12شعبوں میں ملازمتیں سعودی باشندوں کے لیے مخصوص کی جا رہی ہیں۔ کوئی غیر مُلکی ان شعبوں میں ملازمت کرنے کا اہل نہیں ہو گا۔ ان بارہ شعبوں میں عینک ساز‘ کار مکینک‘ واچ اینڈ مینٹیننس ٹیکنیشنز‘ درزی‘ خانساماں‘ مٹھائی تیار کرنے والے بھی شامل تھے۔

تاہم سعودی وزارتِ محنت و انسانی بہبود کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کچھ شعبوں میں سعودی ملازموں کی شمولیت سو فیصد سے گھٹا کر ستّر فیصد کیے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔ غیر مُلکی ریٹیل شاپ کا انتظام سنبھالے گا تو اُسے دس سعودی شہریوں کو چھ ماہ کے لیے نوکری پر رکھنا ہو گا۔

(جاری ہے)

جن چھوٹی دُکانوں پر پانچ سعودیوں کو نوکری دی جائے گی وہاں پر صفائی اور لوڈنگ کے لیے ایک ایک غیر مُلکی ملازم رکھا جا سکتا ہے۔

کسی ادارے کے ہیڈ آفس میں کام کرنے والے غیر مُلکی اپنے دفتری اوقات سے قبل یا بعد میں ریٹیل شاپس پر ملازمت اختیار کر سکتے ہیں۔ گیارہ ستمبر 2018ء کو ابتدائی مرحلے میں کار اور موٹر بائیکس شاپس‘ مردوں اور بچوں کے کپڑوں کی دُکانوں‘ گھریلو اور دفتری فرنیچر اور ظروف سازی کے شعبوں میں سو فیصد سعودی بھرتی کیے جائیں گے۔ جبکہ 9 نومبر 2018ء کو دُوسرے مرحلے کے تحت الیکٹرک اور الیکٹرونکس کے سامان کی دُکانوں‘ گھڑیوں‘ عینکوں والی دُکانوں پر سعودی ملازمین ہی خدمات انجام دیتے دکھائی دیں گے۔

مملکت میں زیادہ سے زیادہ سعودی باشندوں کو برسرروزگار کرنے کے لیے سعودی حکومت سرگرم عمل ہے کیونکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران سعودی نوجوانوں کی بڑی تعداد تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوئی ہے مگر اُن کے لیے ملازمتوں کی عدم دستیابی کے باعث وہ پریشان حالی کا شکار ہیں اور مقامی باشندوں میں روزگار نہ ہونے کے باعث مایوسی اور ذہنی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے اصلاحی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :