حکومتیں بنانا و گرانا عدالت کا نہیں عوام کا کام ہے، اگر یہ کام عدالتوں نے کر نا ہے تو پھر عوام آرام سے گھر بیٹھ جائیں، چوہدری نثار انتہائی غیر سنجیدہ شخص ہیں،نگران وزیراعظم کیلئے نام اپوزیشن نے نہیں حکومت نے سامنے لانے ہیں ،ہم نے تحر یک انصاف کوکبھی سیاسی جماعت شمار ہی نہیں کیا ، آئندہ وزیراعظم کون ہو گا اس کا فیصلہ آئندہ انتخابات میں عوام کرینگے، ہم نے طالبان تنظیم کو کبھی تسلیم نہیں کیا حکومت نے خود ہی اسے کالعدم قرار دیکر تسلیم کیا ہے، جنوری سے ایم ایم اے کو باقاعدہ فعال کیا جائیگا، ضمنی انتخابات میں جماعت اسلامی نے اپنی ضمانتیں ضبط کروائیں ، فوجی آپریشن کراچی کے مسئلے کا حل نہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر ہی مسائل کا حل نکال سکتی ہیں، عدلیہ پہلے بلوچستان کے معاملے پر آئی ایس آئی اور دیگر اداروں کو ذمہ دار قرار دیتی رہی اب سارا نزلہ صوبائی حکومت پر گرا دیاگیا ،جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس

بدھ 5 دسمبر 2012 22:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5دسمبر۔ 2012ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومتیں بنانا اور گرانا عدالت کا نہیں عوام کا کام ہے، اگر عدالتوں نے حکومتیں گرانی اور بنانی ہیں تو پھر عوام آرام سے گھر بیٹھ جائیں، ہم نے طالبان تنظیم کو کبھی تسلیم نہیں کیا حکومت نے خود ہی اسے کالعدم قرار دیکر تسلیم کیا ہے، چوہدری نثار علی خان انتہائی غیر سنجیدہ شخص ہیں وہ جب بھی بات کرتے ہیں تو ان کی بات سنجیدہ نہیں ہوتی آئے روز تین چار نام نگران وزیراعظم کیلئے دے دیتے ہیں،جنوری سے ایم ایم اے کو باقاعدہ فعال کیا جائیگا، ضمنی انتخابات میں جماعت اسلامی نے اپنی ضمانتیں ضبط کروائیں اگر وہ ایم ایم اے میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو ان کی مرضی، کراچی میں حلقہ بندیوں کی ضرورت ہے تو ضرور ہونی چاہئے، پاک افواج کراچی میں فوجی میں آپریشن کرنا چاہتی ہے اور نہ ہی فوجی آپریشن وہاں کا حل ہے، تمام سیاسی جماعتیں مل کر ہی مسائل کا حل نکال سکتی ہیں، عدلیہ پہلے بلوچستان کے معاملے پر آئی ایس آئی اور دیگر اداروں کو بھی ذمہ دار قرار دیتی رہی اب سارا نزلہ بلوچستان حکومت پر گرا دیاگیا ہے،ہم نے تحر یک انصاف کوکبھی سیاسی جماعت ہی شمار ہی نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی طالبان کی کسی تنظیم کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی ہمارا ان سے کوئی رابطہ ہے جو طالبان کا نام لیتے رہے ان سے طالبان کے بارے میں پوچھا جائے اور حکومت نے تو خود طالبان کو کالعدم قرار دیکر ان کو تسلیم کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلہ پر سپریم کورٹ نے جتنی بھی سماعتیں کیں ان میں ایف سی، آئی ایس آئی اور دیگر سکیورٹی اداروں کو بھی وہاں کے مسائل کا ذمہ دار قرار دیا جاتا رہا اور آئی ایس آئی سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنا ڈیتھ سیل بند کرے لیکن سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد سارا نزلہ بلوچستان حکومت پر گرا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بنانے اور گرانے کا حق صرف پاکستان کے عوام کا ہے کوئی اور ادارہ یہ کام نہیں کر سکتا ہم نے تو 18 ویں ترمیم کی صرف اس وجہ سے حمایت کی کہ صدارتی اختیارات ختم ہوں تاکہ کوئی بھی پارلیمنٹ کو گھر نہ بھیج سکے، سپریم کورٹ کو یہ حق نہیں کہ وہ ملک میں حکومتیں بنائے یا گرائے، اگر عوام کا کام بھی عدلیہ نے کرنا ہے تو پھر عوام آرام سے گھر بیٹھ جائے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان انتہائی غیر سنجیدہ شخص ہیں وہ جب بھی بات کرتے ہیں تو ان کی بات سنجیدہ نہیں ہوتی آئے روز تین چار نام نگران وزیراعظم کیلئے دے دیتے ہیں حالانکہ نگران وزیراعظم کیلئے نام اپوزیشن نے نہیں بلکہ حکومت نے سامنے لانا ہے جس پر اپوزیشن سے مشاورت ہو گی۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ میاں نواز شریف خود کو وزیراعظم سمجھ رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ آئندہ وزیراعظم کون ہو گا اس کا فیصلہ آئندہ انتخابات میں پاکستان کے عوام کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل دینی جماعتوں کا اتحاد ہے اور جنوری میں ایم ایم اے کی باقاعدہ تشکیل کی جائے گی، جماعت اسلامی والوں نے ضمنی انتخابات میں اپنی ضمانتیں ضبط کروا لی ہیں اور اگر اب بھی یہ ایم ایم اے کا حصہ نہیں بننا چاہتے تو ان کی مرضی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کے مقابلے میں دینی جماعتوں کا کوئی بھی اتحاد کامیاب نہیں ہو سکتا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت اگر پانچ سالوں کے دوران قومی امنگوں کے مطابق پالیسیاں بناتی تو ملک کے حالات مختلف ہوتے، ہم نے ہر پلیٹ فارم پر قومی امنگوں کی ترجمانی کی ہے، خارجہ پالیسی سمیت قومی امنگوں کے خلاف جو بھی کام پارلیمنٹ میں قومی امنگوں کے برعکس کرنے کی کوشش کی گئی ہم اس میں رکاوٹ بنے اور جے یو آئی ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے پارلیمنٹ میں قومی امنگوں کی ترجمانی کی ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی