لڑکی نے خطرناک حرکت سےوالدین کو رشتے کے لیے راضی کر لیا

17 سالہ لڑکی اُونچی چھت کے عین کنارے پر کھڑی چھلانگ لگانے کو تیار تھی، تاہم پولیس اہلکاروں کے کافی دیر سمجھانے کے بعد اس نے خود کُشی کا ارادہ ترک کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 14 مئی 2020 10:25

لڑکی نے خطرناک حرکت سےوالدین کو رشتے کے لیے راضی کر لیا
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14مئی 2020ء) محبت اندھی اور بہری ہوتی ہے۔ انسان اپنے پسندیدہ شخص کو حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، یہاں تک کہ وہ اپنی زندگی کو بھی داؤ پر لگا دیتا ہے، کیونکہ محبوب کے بغیر زندگی جینے کا تصور کسی کو بھی گوارا نہیں ہوتا۔ دُنیا میں لاکھوں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے محبت میں ناکامی یا والدین کی جانب سے پسند کی جگہ پر شادی سے انکار پر موت کو گلے لگا لیا۔

کویت میں بھی ایک محبت میں اندھی لڑکی نے والدین سے اپنی پسند کے لڑکے سے شادی کی فرمائش کی، مگر والدین کی جانب سے جب اس لڑکے کو داماد بنانے انکار کیا گیا، تو اس لڑکی نے چھت سے کُود جانے کا فیصلہ کر لیا۔ کویتی اخبار الراعی کے مطابق 17 سالہ شامی لڑکی اپنے والدین کے ہمراہ سلیمہ کی ایک رہائشی بلڈنگ میں مقیم ہے۔

(جاری ہے)

جو اپنے عاشق سے شادی کرنا چاہتی تھی، تاہم اس کے والدین اس رشتے پر راضی نہیں تھے۔

گزشتہ روز اس کے والدین کی جانب سے ایک بار پھر صاف انکار کیا گیا تو اس نے انتہائی اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔شامی لڑکی اپنی رہائش گاہ کی تیسری منزل کی چھت پر چڑھ گئی اور گھر والوں کو آواز دے کر بتا دیا کہ وہ خود کُشی کرنے جا رہی ہے۔ لڑکی کے والدین گھبرائے ہوئے چھت پر پہنچے تو یہ منظر دیکھ کر ان کے ہوش اُڑ گئے کہ ان کی کم سن بیٹی چھت کے عین کنارے پر اس طرح کھڑی تھی کہ اس کے پیروں کا آدھا حصّہ ہوا میں معلق تھا۔

لڑکی نے والدین کو دھمکی دی کہ اگر کسی نے اس کے قریب آنے کی کوشش کی تووہ فوراً نیچے کُود جائے گی۔ پریشان والدین نے فوری طور پر پولیس کو معاملے سے آگاہ کر دیا۔اس دوران والدین لڑکی کو اس کے ارادے سے باز رکھنے کے لیے منت سماجت کرتے رہے، مگر وہ اپنی شرط منوائے بغیر چھت کے کنارے سے ہٹنے کو تیار نہ تھی۔ اتنی دیر میں پولیس بھی آ پہنچی۔ پولیس اہلکاروں کو اندازہ ہو گیا کہ لڑکی جس انداز میں چھت کے کنارے کھڑی ہے، اگر اس کا معمولی سا بھی توازن بگڑا، یا دھیان بٹ گیا تو وہ نیچے کو جا گرے گی۔

اسی وجہ سے کسی نے لڑکی کے قریب آنے کی ہمت نہ کی۔ پولیس اہلکار کئی منٹ تک لڑکی سے بات چیت کرتے رہے، آخر جب انہیں سارا معاملہ سمجھ آ گیا تو انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ لڑکی پر اپنی مرضی مسلط نہ کریں، ایسا نہ ہو کہ لڑکی جذبات میں آ کر اپنی دھمکی پر عمل کر بیٹھے۔ آخر کار والدین نے اپنی بیٹی کی ضد کے آگے ہتھیار ڈال دیئے ۔ جس کے بعد جذباتی لڑکی نے خود کُشی کرنے کا فیصلہ بدل دیا ۔ پولیس کی جانب سے لڑکی کو تھانے بُلا کر مزید تفتیش کی گئی اور اس کا نفسیاتی معائنہ بھی کروایا جا رہا ہے۔ 

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں