جدہ میں منشیات اسمگلنگ کے جُرم میں دو پاکستانیوں کے سر قلم کر دیئے گئے

غلام قمر اور محمد اکبر دو مختلف مواقع پر مملکت میں ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 8 اکتوبر 2019 09:57

جدہ میں منشیات اسمگلنگ کے جُرم میں دو پاکستانیوں کے سر قلم کر دیئے گئے
جدہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8 اکتوبر2019ء ) سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ میں سزائے موت پانے والے دو پاکستانیوں کے گزشتہ روز سر قلم کر دیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہری غلام قمر ولد غلام حُسین جدہ ایئرپورٹ پر منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش میں پکڑا گیا تھا جبکہ پاکستانی محمد اکبر ولد محمد رمضان کے سامان سے بھی جدہ ایئرپورٹ پر ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

جس کے بعد انہیں گرفتار کر کے شرعی عدالت میں پیش کیا گیا۔ دونوں افراد نے ہیروئن کی اسمگلنگ کا اعتراف کیا۔ شرعی عدالت نے دونوں ملزموں کو فساد فی الارض کے جُرم میں سزائے موت سُنائی تھی جس پر گزشتہ روز عمل کرتے ہوئے ان کے سر قلم کر دیئے گئے۔واضح رہے کہ جُون 2019ء میں بھی جدہ ایئرپورٹ پر منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے دوران گرفتار ہونے والے پاکستانی شہری فضل منان کو موت کی سزا دے دی گئی۔

(جاری ہے)

ملزم کو حوطہ بنی تمیم کے علاقے میں سر قلم کر کے نشانِ عبرت بنا دیا گیا۔ عدالت کی جانب سے پاکستانی کے خلاف اسمگلنگ کا الزام ہونے پر اُسے موت کی سزا سُنائی گئی تھی۔اس کے علاوہ مئی کے مہینے میں پاکستانی اسمگلر نذار احمد ولد گْل احمد کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کیا گیا تھا۔اس سے قبل 25 دسمبر 2018ء کو بھی پاکستانی اسمگلر شمس الرحمان کا سر قلم کیا گیا تھا۔

جدہ ایئر پورٹ پر شمس الرحمان کے سامان کی تلاشی لینے پراُس میں سے منشیات برآمد ہوئی جس پراُسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں اُسے سزائے موت دے دی گئی۔ دسمبر 2018ء میں ہی ایک اور پاکستانی اسمگلر شاہد اقبال کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کر دیا گیا۔ شاہد اقبال اپنے پیٹ میں ہیروئن چھُپا کر مملکت میں اسمگل کرنے کی کوشش میں تھا، تاہم ایئرپورٹ حکام نے شک گزرنے پر اُسے گرفتار کر لیا۔سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران سینکڑوں پاکستانیوں کو منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت دی جا چکی ہے۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں