جدہ کے 34 محلوں کو مسمار کرکے جدید طرز پر تعمیر کرنے کا فیصلہ

جن محلوں کو ہٹایا جائے گا وہ لاوارث مکانات یا کچی آبادیوں سے بھرے ہوئے ہیں‘ کچھ وسطی محلوں میں غیر قانونی رہائشیوں کے تسلط نے مقامی سعودیوں کو ان علاقوں سے نکلنے پر مجبور کیا۔ جدہ کے میئر صالح الترکی کا انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 11 فروری 2022 14:20

جدہ کے 34 محلوں کو مسمار کرکے جدید طرز پر تعمیر کرنے کا فیصلہ
جدہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 11 فروری 2022ء ) سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ کے 34 محلوں کو مسمار کرکے جدید طرز پر تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ سعودی گزٹ کے مطابق جدہ کے میئر صالح الترکی نے کہا ہے کہ شہر کے کل 64 بے ترتیب محلوں میں سے 34 کو دوبارہ ترقی کے جاری منصوبے کے تحت مکمل طور پر مسمار کر دیا جائے گا ، جن محلوں کو ہٹایا جائے گا وہ لاوارث مکانات یا کچی آبادیوں سے بھرے ہوئے ہیں ، جس کی وجہ سے ان علاقوں میں داخلہ مشکل ہو گیا ہے ، ان محلوں کو ترقی دینے اور ان شہریوں کو عمارتوں کی ملکیت دینے کے لیے تفصیلی منصوبے بنائے گئے ہیں جو وہاں مقیم تھے اور ان کے پاس کوئی اور مکان نہیں ہے۔

سعودی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے "دی پوزیشن" شو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت بلدیات اور دیہی امور اور ہاؤسنگ نے ایسے خاندانوں کے لیے 5,000 ہاؤسنگ یونٹ تیار کیے ہیں جو سماجی تحفظ کی اسکیموں سے مستفید ہوئے ہیں اور جن کے کچی آبادیوں میں مکانات کو ختم کر دیا گیا ہے جب کہ کل 102 خاندان جو گلیل محلے میں رہتے تھے اب تک وزارت کے ہاؤسنگ یونٹس میں منتقل ہو چکے ہیں ، وہ لوگ جو اپنے گھروں کے لیے ٹائٹل ڈیڈز کے مالک ہیں اور انہیں ہٹانے سے پہلے کچی آبادیوں میں رہتے تھے انہیں ایک سال کے لیے مکان یا کرائے پر مکان دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

صالح الترکی نے کہا ہے کہ باقی 30 محلے بے شمار تعمیرات ہونے کے باوجود ہٹائے نہیں جائیں گے ، ان محلوں کی اکثریت جن کو مسمار نہین کیا جائے گا ، ان میں کسی نا کسی طرح کا حکم ہے اور وہاں کے رہائشیوں کی اکثریت سعودی شہری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدہ کے کچھ وسطی محلوں میں غیر قانونی رہائشیوں کے تسلط نے مقامی سعودیوں کو ان علاقوں سے نکلنے پر مجبور کیا ، جن کچی آبادیوں کو صاف کیا گیا ہے ان کے مکینوں کو معاوضے کی ادائیگی کے عمل کو تیز کیا جائے گا اور ادائیگی معمول سے زیادہ تیزی سے مکمل کی جائے گی ، موجودہ سکیم وسطی جدہ میں پرانے محلوں کی بحالی پر کام کرے گی اور آخر کار یہ علاقے مزید متحرک ہو جائیں گے۔

الترکی کے مطابق ایک شاہی حکم نے ملکیت ثابت کرنے والی دستاویزات کی بنیاد پر معاوضے کی ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنا دیا ہے ، کاغذی دستاویز کے مالک شہریوں کو اسے الیکٹرانک میں تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، جس کے پاس کوئی ڈیڈ ہے اسے زمین اور گرائی گئی عمارت دونوں کا معاوضہ دیا جائے گا اور جس کے پاس کوئی ڈیڈ نہیں ہے اسے دوسروں کی جائیداد پر قبضہ کرنے والا سمجھا جائے گا اور اسے صرف عمارت کا معاوضہ دیا جائے گا ، رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی ایک ٹیم تشکیل دے گی جو رئیل اسٹیٹ کی قیمت کا اندازہ لگانے کا کام کرے گی۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں