سعودی عرب میں بھی ڈیکسامیتھاسون کے ذریعے کورونا مریضوں کا علاج ہونے لگا

یہ دوا اسپتالوں میں زیر علاج ان مریضوں کو دی جائے گی جنھیں آکسیجن کی ضرورت ہے اور وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 18 جون 2020 11:01

سعودی عرب میں بھی ڈیکسامیتھاسون کے ذریعے کورونا مریضوں کا علاج ہونے لگا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جون 2020ء) سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے کووِڈ-19 کے مریضوں کے علاج کے پروٹوکول میں اسٹرائیڈ ڈیکسامتیھاسون کو شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق یہ دوا اسپتالوں میں زیر علاج ان مریضوں کو دی جائے گی جنھیں آکسیجن کی ضرورت ہے اور وہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں۔ڈیکسا میتھاسون 1960ء کے عشرے سے جوڑوں کے درد اور سوجن کا شکار مریضوں کو دی جارہی ہے۔

برطانوی محققین کے حال ہی میں شائع شدہ ایک مطالعے کے مطابق اس کے استعمال سے کووِڈ-19 کے ان مریضوں کی موت کے امکانات میں کمی واقع ہوئی ہے جو 35 فی صد تک وینٹی لیٹرز پر تھے۔ کووِڈ-19 کے ایسے مریض جو آکسیجن پر تھے لیکن وینٹی لیٹرز پر نہیں تھے،ان میں قریباً 20 فی صد تک شرح اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کو کہا ہے کہ وہ کووِڈ-19 کے علاج کے لیے اپنی رہ نما ہدایات پر نظرثانی کررہا ہے اور وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین کی ابتدائی جانچ کے نتائج کو شامل کررہا ہے۔

دریں اثناء برطانیہ نے اپنے ادویہ کے ذخائر میں ڈیکسامیتھاسون کے نسخوں کی تعداد میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکوک نے پارلیمان کو بتایا:”دنیا میں یہ پہلا موقع ہے اور کلنیکی لحاظ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ایک دوا سے کووِڈ-19 کے شدید علیل مریضوں کی زندگیوں کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔سعودی عرب میں کورونا قابو سے باہر ہو گیا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 4ہزار 9 سو 19 کیسز سامنے آ گئے، جو اب تک کے ریکارڈ یومیہ کیسز ہیں۔ نئے کیسز کے بعد بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 1لاکھ 41ہزار234 ہوگئی ہے جبکہ مزید 39مریضوں کے جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی گنتی ایک ہزار 91تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے نیوز بریفنگ کے دوران بتایاکہ مزید 2,122مریض کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے، جس کے بعد مملکت میں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی کْل گنتی 91,622 ہو چکی ہے۔

وزارت صحت کے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کے شہر ریاض میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کیسز کی تصدیق ہوئی جن کی تعداد 2 ہزار 371 رہی۔وزارت صحت نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورون کیسز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنا اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کو قرار دیا ہے۔

لوگوں کی جانب سے ماسک نہ پہننے کو بھی کیسز میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے گزشتہ روز ایک نیوز بریفنگ میں خبردار کیا ہے کہ لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پیشگی حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے جس کی وجہ سے مملکت میں کووِڈ-19 کے فعال کیسوں کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا قابو سے باہر ہو گیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 4ہزار 9 سو 19 کیسز سامنے آ گئے، جو اب تک کے ریکارڈ یومیہ کیسز ہیں۔ نئے کیسز کے بعد بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 1لاکھ 41ہزار234 ہوگئی ہے جبکہ مزید 39مریضوں کے جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی گنتی ایک ہزار 91تک پہنچ گئی ہے۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے نیوز بریفنگ کے دوران بتایاکہ مزید 2,122مریض کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئے، جس کے بعد مملکت میں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی کْل گنتی 91,622 ہو چکی ہے۔

وزارت صحت کے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کے شہر ریاض میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کیسز کی تصدیق ہوئی جن کی تعداد 2 ہزار 371 رہی۔وزارت صحت نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورون کیسز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنا اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کو قرار دیا ہے۔

لوگوں کی جانب سے ماسک نہ پہننے کو بھی کیسز میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے گزشتہ روز ایک نیوز بریفنگ میں خبردار کیا ہے کہ لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پیشگی حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے جس کی وجہ سے مملکت میں کووِڈ-19 کے فعال کیسوں کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ 

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں