سعودی عرب میں خواتین سے ویٹرس کاکام لینے والے کافی شاپ کی شامت آ گئی

وائرل ویڈیو میں خواتین ویٹرس مردوں کو بھی کھانا پیش کرتی دکھائی دیں، کافی شاپ پر بھاری جرمانہ عائد، قانونی کارروائی شروع

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 29 جولائی 2020 14:33

سعودی عرب میں خواتین سے ویٹرس کاکام لینے والے کافی شاپ کی شامت آ گئی
طائف(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جولائی 2020ء) سعودی عرب میں مرد گاہکوں کے کافی شاپ میں خواتین سے ویٹرس کا کام لینے والے کافی شاپ کی شامت آ گئی۔ معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد طائف میں واقع کافی شاپ پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا اور خواتین ویٹرس کو کام کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی حکام نے ایک مقامی کافی شاپ میں سعودی خواتین کو ویٹرس کے طور پر بھرتی کرنے پر اس پر بھاری جرمانہ لگا دیا ہے اوراس کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

کیونکہ سعودی قوانین محنت کے مطابق خواتین سے ویٹرس کا کام لینے پر مکمل پابندی عائد ہے، خواتین ویٹرس صرف انہی ریسٹورنٹس اور کافی شاپس میں خدمات انجام دے سکتی ہیں جہاں صرف خواتین گاہکوں کو ہی آنے کی اجازت ہو، اور مردوں کا داخلہ مکمل طور پر بند ہو۔

(جاری ہے)

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب طائف میں واقع ایک کافی شاپ میں عبایہ پوش خواتین ویٹرس کی جانب سے گاہکوں سے آرڈر لیتے اورا نہیں کھانا پیش کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

عوام کی جانب سے سعودی خواتین سے ویٹرس کا کام لینے کو سعودی سماجی اقدار کی توہین قرار دیا گیا اور انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔وزارت انسانی وسائل کے ترجمان ناصر الحزانی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر خواتین ویٹرس کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ریسٹورنٹ انتظامیہ کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔ویڈیو کے ذریعے سامنے آنے والے معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے وزارت کی جانب سے ایک تفتیشی ٹیم گاہکوں کے روپ میں بھیجی گئی، جس نے مشاہدہ کیا کہ مذکورہ کیفے میں خواتین ٹیبل سروس کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

قانون محنت کی خلاف ورزی پر اس کافی شاپ پر فوری جرمانہ عائد کیا گیا اور خواتین ویٹرس کو ملازمت کرنے سے روک دیا گیا۔ مرد گاہکوں والے ریسٹورنٹ میں خواتین ویٹرس کی تعیناتی سعودی قوانین روزگار کی خلاف ورزی ہے، جس کا مقصد سعودی خواتین کو باعزت اور محفوظ ماحول فراہم کرنا اور جنسی ہراسگی کے واقعات سے بچانا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں 11لاکھ مقامی خواتین مختلف شعبوں میں برسرروزگار ہیں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں