سعودی نجی کمپنی کے درجنوں پاکستانی ملازمین 9 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

ایک متاثرہ پاکستانی مزدور کے ویڈیو پیغام نے لوگوں کو آبدیدہ کر دیا،متاثرہ ملازمین نے پاکستانی سفارت خانے کی بے رُخی کا گلہ کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 10 اگست 2020 14:20

سعودی نجی کمپنی کے درجنوں پاکستانی ملازمین 9 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اگست 2020ء) سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے باعث لاکھوں پاکستانی بے روزگار ہو چکے ہیں یا ان کی تنخواہوں میں کمی کر دی گئی ہے۔ جبکہ کئی سعودی کمپنیاں ایسی بھی ہیں جو کورونا کی وبا سے پہلے ہی اپنے غیر ملکی ملازمین کی کئی ماہ کی تنخواہیں دبائے بیٹھی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سعودی عرب میں مقیم ایک پاکستانی محنت کش محمد ایاز کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس نے بتایا ہے کہ وہ ایک نجی کمپنی میں ملازم ہے۔

اس سمیت کمپنی کے 90 پاکستانی ملازمین کو گزشتہ 9 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ محمد ایاز نے مزید بتایا کہ تنخواہیں نہ ملنے سے ان کی جمع پونجی بھی ختم ہو گئی ہے۔انہیں کھانا پینا بھی ٹھیک طرح سے فراہم نہیں کیا جا رہا۔ ان کے اقاموں کی مُدت بھی ختم ہو رہی ہے جن کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں تمام ملازمین کی حیثیت غیر قانونی ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

کارکنان کی جانب سے کئی بار کمپنی کے رویئے کے خلاف احتجاج کیا گیا، مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ محمد ایاز کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھی کارکنان نے پاکستانی سفارت خانے سے بھی متعدد بار رابطہ کر کے ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی سے آگاہ کیا، مگر ان کے ساتھ کوئی تعاون نہیں برتا جا رہا ۔ سب مزدور بہت پریشان اور انتہائی ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔ ٰمیڈیا کے مطابق یہ ایک نجی کسٹرکشن کمپنی ہے جس کا ہیڈ آفس ابہا میں ہے۔

ملازمین کی جانب سے بار بار تقاضوں کے باوجود کمپنی انتظامیہ تنخواہیں دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔متاثرین نے وزیراعظم عمران خان اور مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری سے ان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب وزرات سمندر پار پاکستانیز کے حکام نے کہا ہے کہ معاملے کو ٹیک اوور کرلیا گیا ہے، تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر محنت کشوں کا معاملہ حل کیا جائے گا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں