یو اے ای کا کورونا کی نئی خطرناک قسم کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان

18 سال کی عمر کے بالغوں کے لیے جنہیں Pfizer یا Sputnik ویکسین لگائی گئی ہے انہیں بغیر کسی تاخیر کے تیسری خوراک لینی چاہیے۔ نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی

Sajid Ali ساجد علی منگل 30 نومبر 2021 10:15

یو اے ای کا کورونا کی نئی خطرناک قسم کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 نومبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات نے کورونا کی نئی خطرناک قسم کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان کردیا ۔ اماراتی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکام نے ایک غیر متوقع پریس بریفنگ میں 'انتہائی منتقلی کے قابل' نئے کورونا ویرینٹ سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ یہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹوں سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومی کرون Omicron میں بڑے جینیاتی تغیرات ہیں اور اسے سابقہ تغیرات کے مقابلے میں ممکنہ طور پر زیادہ خطرناک بناتے ہیں ، اس لیے متحدہ عرب امارات کی نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) ہر ایک کو یاد دلا رہی ہے کہ وہ چہرے کے ماسک، ہینڈ سینیٹائزر اور سماجی دوری کے ضروری احتیاطی اقدامات پر عمل کریں۔

(جاری ہے)

این سی ای ایم اے نے اعلان کیا ہے کہ 18 سال کی عمر کے بالغوں کے لیے جنہیں Pfizer یا Sputnik ویکسین لگائی گئی ہے انہیں بغیر کسی تاخیر کے تیسری خوراک لینی چاہیے ، ابتدائی طور پر ویکسین کا تیسرا بوسٹر صرف بزرگ شہریوں کو دیا جاتا تھا ، علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات نے کورونا کے نئے ویریئنٹ Omicron کے خلاف احتیاطی اقدام کے طور پر افریقہ کی متعدد کاؤنٹیوں سے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم کے پھیلاو کے انکشاف کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا ، اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کورونا کی نئی قسم کو "اومیکرون" کا نام دیا گیا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کو ویرینٹ آف کنسرن یا باعث تشویش قرار دیا ہے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ممکنہ طور پر یہ نئی قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے ، ابتدائی شواہد سے عندیہ ملا کہ یہ نئی قسم دوبارہ کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ اس نئی قسم میں بہت زیادہ تعداد میں میوٹیشنز ہوئی ہیں جن میں سے چند باعث تشویش ہیں ، کورونا وائرس کی یہ نئی قسم سابقہ اقسام کے لہروں کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی سے اُبھر کر آئی جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے ہھیلتی ہے ، دنیا کی متعدد حکومتوں کی جانب سے افریقہ کے جنوبی حصے کے ممالک سے سفر کے حوالے سے پابندیوں کو اس نئی قسم کی دریافت کے بعد سخت کیا ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں