یو اے ای سے چھٹیوں پر جاکر ملازمت سے استعفیٰ دینے پر سنگین نتائج سے خبردار کردیا گیا

چھٹیوں کے دوران مستعفی ہونے پر آجر مفرور ہونے کا مقدمہ درج کر سکتا ہے اور آپ کو دوبارہ امارات میں ملازمت پر پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے

Sajid Ali ساجد علی پیر 15 اگست 2022 15:52

یو اے ای سے چھٹیوں پر جاکر ملازمت سے استعفیٰ دینے پر سنگین نتائج سے خبردار کردیا گیا
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 15 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات سے اپنے آبائی ملک چھٹیوں پر جاکر ملازمت سے استعفیٰ دینے پر سنگین نتائج سے خبردار کیا گیا ہے کہ چھٹیوں کے دوران مستعفی ہونے پر آجر مفرور ہونے کا مقدمہ درج کر سکتا ہے اور آپ کو دوبارہ امارات میں ملازمت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ خلیج ٹائمز سے کسی نے سوال کیا کہ میں ایک عجیب حالت میں ہوں، میں دبئی کی ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اور اس وقت اپنے آبائی ملک میں چھٹیوں پر ہوں لیکن کچھ غیر متوقع حالات اور ایک حقیقی ہنگامی صورتحال کی وجہ سے میں متحدہ عرب امارات واپس نہیں آ سکوں گا کیوں کہ کچھ چیزوں کو حل کرنے کے لیے میرے آبائی ملک میں میری موجودگی ضروری ہے، اگر میرا باس مجھ پر میری نوٹس کی مدت پوری کرنے پر اصرار کرتا ہے اور میں ایسا نہیں کر سکتا تو اس کا مجھ پر کیا اثر پڑے گا؟ میں اسے کیسے طے کر سکتا ہوں؟ میں اپنے اختتامی سروس کے فوائد کا دعویٰ کیسے کروں؟ اور میرے اور میری بیوی اور دو بچوں کے ویزا کا کیا ہوگا؟۔

(جاری ہے)

اس سوال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آپ کے سوالات کے مطابق یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ دبئی میں مقیم ایک نجی مین لینڈ کمپنی میں ملازم ہیں اور آپ کے پاس ملازمت کا درست ویزا ہے، مزید یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ کی اہلیہ اور دو بچوں کے متحدہ عرب امارات کے رہائشی ویزے آپ کے زیر کفالت ہیں لہذا 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 33 کی 2021 کے ریگولیشن آف ایمپلائمنٹ ریلیشنز ('ملازمت کا قانون') اور 2022 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 1 کی دفعات 2021 کے وفاقی فرمان قانون نمبر 33 کے نفاذ سے متعلق روزگار کے تعلقات کے ضابطے ('کابینہ کی قرارداد نمبر 1 آف 2022') لاگو ہیں۔

جس کے تحت ایک ملازم اپنی ملازمت سے استعفیٰ نہیں دے سکتا جب تک کہ وہ چھٹی پر ہو اور آجر کے ساتھ باہمی اتفاق نہ ہو کیوں کہ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 35 کے مطابق ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی فریق چھٹی کی مدت کے دوران اس ڈیکری قانون اور اس کے ایگزیکٹو ریگولیشنز کے تحت معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے تو نوٹس کی مدت پر اتفاق کیا گیا ہے اور ایمپلائمنٹ کنٹریکٹ میں صرف اس تاریخ کے بعد شروع ہوگا جس دن ملازم چھٹی سے واپس آئے گا، الا یہ کہ فریقین دوسری صورت میں راضی ہوں۔

قانون کی مذکورہ بالا شق کی بنیاد پر یہ سفارش کی جاتی ہے کہ آپ متحدہ عرب امارات کا سفر کریں اور پھر مقررہ نوٹس کی مدت پوری کرکے استعفیٰ دیں تاہم اگر آپ کا آجر آپ کا استعفیٰ قبول کرنے پر راضی ہوتا ہے جب آپ چھٹی پر ہوں اور ملک سے باہر تو آپ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کا ورک پرمٹ منسوخ کر دیا جائے۔ سروس کے اختتامی فوائد عام طور پر متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے مقامی بینک کھاتوں میں منتقل کیے جاتے ہیں اگر ضرورت ہو تو آپ اپنے آجر سے درخواست کرسکتے ہیں کہ فوائد کو اپنے آبائی ملک کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کریں، مزید اگر آپ کا آجر اصرار کرتا ہے کہ آپ کی چھٹی مکمل ہونے پر ملازمت میں شامل ہو جائیں اور استعفیٰ دیں تو آپ کو ایسا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کا سفر کرنا چاہیے کیوں کہ آپ کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں آپ کا آجر آپ پر مفرور مقدمہ درج کر سکتا ہے اور آپ کو ملازمت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں