متحدہ عرب امارات نے جدید ترین ڈرون ہیلی کاپٹر تیار کرلیا

پائلٹ کے بغیر پرواز کرنے والا ڈرون 300 کلو تک سامان یا امداد پہنچا سکتا ہے‘ ابوظہبی میں نمائش کیلئے پیش کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 24 جنوری 2024 15:17

متحدہ عرب امارات نے جدید ترین ڈرون ہیلی کاپٹر تیار کرلیا
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 جنوری 2024ء ) متحدہ عرب امارات نے ایک نیا ڈرون ہیلی کاپٹر بنا لیا جو 300 کلوگرام کارگو یا انسانی امداد پہنچانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ دی نیشنل نیوز کے مطابق ابوظہبی میں ایک بڑی نمائش میں پیش کیا جانے والا ایج (EDGE) گروپ کا پائلٹ کے بغیر اڑنے والا GY 300 ڈرون ہیلی کاپٹر شرکاء کی توجہ کا مرکز بن گیا کیوں کہ یہ ایک نئی قسم کا ڈرون ہیلی کاپٹر ہے جو ناہموار علاقوں میں طویل پرواز کرسکتا ہے، جس کے ذریعے 300 کلو گرام تک سامان کی ترسیل ممکن ہے، GY 300 ڈرون ہیلی کاپٹر میں تیل سے چلنے والا انجن نصب کیا گیا ہے، اس کے ذریعے 400 کلومیٹر تک سفر کیا جاسکتا ہے، اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

بتایا گیا ہے کہ بغیر پائلٹ سسٹمز ایگزیبیشن اینڈ کانفرنس (Umex) میں متحدہ عرب امارات کے ساختہ ہیوی ڈیوٹی کارگو ڈرون کی نمائش نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ڈرون کس طرح مرکزی دھارے میں داخل ہو رہے ہیں، جن کی مدد سے قدرتی آفات کے دوران ادویات اور امداد کی فراہمی یقینی بنائی جاسکتی ہے، اس میں فلائٹ پاتھ جیسی خود مختار صلاحیت بھی ہے جسے پہلے سے پروگرام کیا جا سکتا ہے اور آپ ان کو مسلسل آپریشنز کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دفاعی پیداواری گروپ ‘ایج‘ کے نائب صدر برائے انٹرنیشنل بزنس مائلز چیمبرز نے بتایا کہ جو کچھ ہم تیزی سے دیکھ رہے ہیں، وہ لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ کی صلاحیت کی حقیقی بڑھتی ہوئی طلب ہے، بغیر پائلٹ ہوائی گاڑیاں (UAVs) بنیادی طور پر نگرانی کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہوتی رہی ہیں لیکن ہم تیزی سے کارگو کو منتقل کرنے کی مانگ دیکھ رہے ہیں، ہم نے بنیادی طور پر گائروکاپٹر کا تصور لیا اور اسے بغیر پائلٹ کے نظام میں تبدیل کر دیا، جسے "آٹوگیرو" کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون مارکیٹ کئی دہائیوں سے موجود تھی، جس کا مطلب یہ تھا کہ یہ پہلے ہی کافی پختہ ہے لیکن اب یہ سسٹم سول ایپلی کیشنز میں زیادہ سے زیادہ استعمال ہو رہے ہیں، مثال کے طور پر ایک کمپنی یا ادارہ جو تیل یا گیس کی پائپ لائن کی نگرانی کرنا چاہتی ہے وہ بھی انہیں استعمال کر رہے ہیں، پہلے بڑی تعداد میں افرادی قوت کی تعیناتی، زمین پر چلنے والی گاڑیوں یا انسان کی مدد سے اڑائے جانے والے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرکے یہ دیکھا جاتا تھا کہ آیا پائپ لائن میں کوئی نقصان یا کوئی رساؤ تو نہیں ہے لیکن آج آپ یہی UAVs سے لے سکتے ہیں۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں