ابو ظہبی میں رہائشی کرایوں میں کمی واقع ہو گئی

کرایوں میں کمی کا بنیادی سبب بڑی تعداد میں نئے رہائشی یونٹس کی تعمیرہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 28 جولائی 2018 14:29

ابو ظہبی میں رہائشی کرایوں میں کمی واقع ہو گئی
ابو ظہبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 جُولائی 2018) ابو ظہبی میں رہائشی اپارٹمنٹس اور وِلاز کے کرایوں میں کمی واقع ہو گئی ہے۔ 2018ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران کرایوں میں تین سے چار فیصد کا اضافہ نوٹ کیا گیا۔ ریئل اسٹیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2018ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران 1600نئے رہائشی یونٹس کی دستیابی کے باعث کرایوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم اسی سال مزید 6000 وِلاز اور اپارٹمنٹ کی تعمیر کے بعد کرایوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔

زیادہ تر نئے زیر تعمیر رہائشی یونٹس یاس آئی لینڈ‘ ال رہا بیچ اور رِیم آئی لینڈمیں واقع ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں رہائشی یونٹس کے مارکیٹ میں آنے سے جہاں کرایوں میں کمی ہو گی وہاں جائیدادوں کی قیمتیں گر جائیں گی۔ جبکہ مالک مکان کی جانب سے کرایہ داروں کو اپنے رہائشی یونٹس نہ چھوڑنے کے لیے کرایوں میں کمی پر مجبور ہونا ہو گا۔

(جاری ہے)

ریئل اسٹیٹ کے ایک ماہر نے بتایا کہ بڑی تعداد میں رہائشی عمارات کی تعمیر کے باعث ابو ظہبی کی رہائشی مارکیٹ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جائیدادوں کی قیمتیں گر رہی ہیں۔ اس وقت سرمایہ کار اس طوفان کے تھمنے کے انتظار میں ہیں اور انہوں نے اپنے رہائشی یونٹس کی فروخت کا فیصلہ کم ریٹ مِلنے کے باعث فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کرایوں میں سب سے زیادہ کمی کے حوالے سے سادیات آئی لینڈ سر فہرست رہا جہاں کرایوں میں چھ فیصد تک کمی واقع ہوئی۔ الغدیر اور ریم آئی لینڈ میں کرایوں میں تین سے چار فیصد کمی نوٹ کی گئی۔

ال رہا بیچ اور ال ریف میں کرایوں میں صرف ایک فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ خلیفہ سٹی واحد علاقہ اے جہاں پر رہائشی کرایوں میں استحکام رہا ہے۔ الرہا بیچ کے علاقے میں ایک بیڈ روم کا اپارٹمنٹ سالانہ ستانوے ہزار درہم پر دستیاب ہے۔ اس لحاظ سے کرائے خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔اُوپر سے ابو ظہبی میونسپلٹی کی جانب سے اپارٹمنٹس پر پانچ فیصد جبکہ وِلاز پر 7.5 فیصد پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کے بعد پراپرٹی مالکان کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کرایوں میں کمی اور جائیدادوں کی قیمتیں گرنے کے باوجود ابو ظہبی گورنمنٹ نے تعمیرات کے شعبے میں اگلے تین سال کے دوران پچاس ارب اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں