ابو ظہبی:دہشت گردی کے سدِباب کے لیے سائبر کرائمز قوانین میں ترمیم کر دی گئی

دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرنے پر 25 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 15 اگست 2018 15:04

ابو ظہبی:دہشت گردی کے سدِباب کے لیے سائبر کرائمز قوانین میں ترمیم کر دی گئی
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اگست 2018ء) متحدہ عرب امارت کے حکام کی جانب سے دہشت گردگروہوں اور پابندی شدہ تنظیموں کی حمایت کرنے والے افراد کو سخت سزا دینے کے لیے سائبر کرائمز قوانین میں ترمیم کر دی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے فرماں روا عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے اس حوالے سے 2018کا حکمنامہ نمبر 2 جاری کر دیا ہے۔ نئی ترامیم کی رُو سے غیر قانونی اور دہشت گرد تنظیموں کی آن لائن حمایت یا اُن کے حق میں پوسٹس کرنے والوں کو پچیس سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ چالیس لاکھ اماراتی درہم کا جرمانہ بھی بھرنا ہو گا۔

مذکورہ حکم نامے کے تحت 2012کے فیڈرل ڈیکری لاء نمبر 5 کی شق نمبر 26‘ 28 اور 42 میں ترامیم کر دی گئی ہیں۔ شِق نمبر 26 کی رُو سے اگر کوئی شخص غیر قانونی گروہ ادارے‘ تنظیم یا دہشت گرد گروپ کی حمایت یا مفاد میں کوئی ویب سائٹ چلاتا ہے یا سوشل میڈیا پر ان گروپوں یا تنظیموں میں بھرتی کی ترغیب دیتا ہے‘ یا ان کے منفی خیالات کی تعریف کرتا ہے یا اُن کا پرچار کرتا ہے‘ ان کی تخریبی سرگرمیوں کے لیے سرمایہ فراہم کرتا ہے‘ یا دہشت گردی کی کسی کارروائی کی غرض سے مہلک ہتھیار یا بارودی مواد کی تیاری کا طریقہ کار پوسٹ کرتا ہے تو اس جُرم پر اُسے کم از کم 10سال سے لے کر 25 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے‘ اس کے علاوہ 20لاکھ درہم سے لے کر چالیس لاکھ درہم تک کا جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے عوام میں فرقہ ورانہ یا نسلی منافرت پھیلانے کے مرتکب افراد کو پانچ سال قید کی سزا کے علاوہ پانچ لاکھ درہم سے لے کر دس لاکھ درہم تک کا جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔ پہلی بار اس نوعیت کے جُرم کا ارتکاب کرنے والے پر عدالت کی جانب سے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کی نرم سزا بھی سُنائی جا سکتی ہے۔

شِق نمبر 28 کی رُو سے اعلیٰ حکومتی حکام‘ عدلیہ کے کسی جج کو سوشل میڈیا یا ویب سائٹ پر تضحیک یا نفرت آمیز کلمات کا نشانہ بنانے‘اُن کے بارے میں جھوٹی خبر پھیلا نے‘ توہین آمیز کارٹون اور تصویریں پوسٹ کرکے مُلکی سلامتی کوخطرے میں ڈالنے اور عوام میں نفرت کے جذبات پیدا کرنے پر قید کے علاوہ دس لاکھ درہم کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ جبکہ شِق 42 کی رُو سے سائبر کرائمز میں ملوث فرد کو عدالت ڈی پورٹ کر سکتی ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں