Open Menu

Alqahar - Article No. 3481

Alqahar

القہار - تحریر نمبر 3481

اللہ تعالی کے ویسے تو بہت سے نام ہیں لیکن جب میں نے القہار پڑھا اسکا مطلب ہے قہر والا تو دل میں ڈر سا پیدا ہوا کے ہم تو اتنے گناہگار ہیں اللہ تو القہار ہے

ثناء ناز بدھ 5 اگست 2020

اللہ تعالی کے ویسے تو بہت سے نام ہیں لیکن جب میں نے القہار پڑھا اسکا مطلب ہے قہر والا تو دل میں ڈر سا پیدا ہوا کے ہم تو اتنے گناہگار ہیں اللہ تو القہار ہے ہم کیسے بچ پائیں گے اس کے قہر سے؟
اللہ ہی تو القہار ہے
ہم ناچیز انسان کیا شے ہیں اسکے آگے؟
اللہ اگر چاہے تو آن کی آن سورج کو بجھا ڈالے سورج کی ساری تمکنت اور جاہ و جلال کو کوئلہ بنادے۔
۔جبکہ انسان تو ہے ہی گناہ کا پتلا وہ یہ گمان کیسے کرسکتا ہے کہ اسکی پکڑ نہ ہوگی؟
انسان اپنے عیبوں میں اس قدر ڈوب گیا ہے کہ وہ القہار کو بلکل بھول بیٹھا ہے
انسان اس قدر نادان ہے کہ وہ سمجھتا ہے اسکی دولت حسن رعب شخصیت کو کبھی گرہن نہیں لگے گا وہ اسے ہی ٹھاٹ سے زندگی گزارتا رہے گا وہ تو اس فانی دنیا میں آکر اپنی آخرت کو بلکل بھول بیٹھا ہے۔

(جاری ہے)


لیکن سنو اے ابن آدم
عبرت پکڑو
نصیحت پکڑو
کیا تونے سنا نہیں اللہ تو خود فرماتا ہے کے "ہر زی روح کو جلد یا بدیر موت کا مزہ چکھنا ہے" پھر اے نادان انسان تو کیسے بھول بیٹھا ہے اس دنیا کے مزے میں اس اوپر والے القہار کو؟
سنو اے نادان انسان لوٹ آؤ کہ تمہارے حقیقت خاک ہے تو مٹی سے بنا ہے اور تمہارا اصل عاجزی ہے اور بیشک انسان اپنی 'میں' کے سبب ہی نقصان اٹھانے والا ہے۔

انسان دنیاوی لطفوں میں اس قدر کھویا ہوا ہے کہ وہ واحد القہار کو بھول بیٹھا ہے جبکہ صرف ایک واحد القہار کی غلامی ہی ہمیں دنیا کی غلامی سے آزاد کرسکتی ہیں
انسان کچھ بھی سوچے کچھ بھی کرے کچھ بھی کہیں لیکن اسے بس کرنا وہی چاہیے جو اللہ کا حکم ہے کیونکہ بیشک اسی میں انسان کی فلاح چھپی ہے۔ لیکن انسان بڑا ناشکرا واقع ہوا ہے فلاح کو چھوڑ کر کہیں دور دنیاوی جھمیلوں میں حساب کتاب میں لگا رہتا ہے
انسان بعض اوقات دنیاوی عیش وعشرت میں اتنا کھو جاتا ہے وہ یہ تو جانتا ہے کہ اللہ القہار ہے لیکن القہار میں چھپے اللہ کے قہر کو بھول جاتا ہے
تو ایسے لوگوں کے لیے تو اللہ خود فرماتا ہے کہ بیشک جلد یا بدیر ہر کوئی اپنا کیا بھگتے گا
انسان سمجھتا ہے کہ اسکی گردن ایسے ہی اٹھی رہے گی اس کو کبھی زوال نہ آئے گا انسان اپنی نادانیوں میں یہ بھول بیٹھا ہھ کہ اللہ القہار ہے تبھی تو انسان و جن غرض کے ہر جاندار کی گردن اس القہار کے آگے جھکی ہوئی ہے بڑے بڑے دنیاوی ظالم زلیل ورسوا ہوگئے اور بڑے بڑے باوقار چہرے اس کے آگے بجھ جاتے ہیں تمام مخلوقات اس القہار کے سامنے پست ترین ہیں پھر اے نادان انسان تجھے دنیاوی مال و دولت پر اتنا ناز کیوں ہے ۔

ہر انسان کو چاہیے کے سنبھل جائے اس القہار کے قہر سے ڈر جائے اس سے پہلے کہ اس القہار کا قہر تم پر برسے اور تم نیست وبابود ہوجاؤ۔
سنبھل جا اے انسان
پلٹ جا اے انسان
"بیشک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے"۔

Browse More Islamic Articles In Urdu