Open Menu

Gustaakh Rasool Dutch Sayasatdan Ka Qubool Islam - Article No. 3014

Gustaakh Rasool Dutch Sayasatdan Ka Qubool Islam

گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ڈچ سیاستدان کا قبول اسلام - تحریر نمبر 3014

پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے نومسلم جورام وان کلیویرین اسلام مخالف سیاستدان گےئرٹ ولڈرز کے دیرینہ ساتھی اور سابق دست راست ہیں

بدھ 13 فروری 2019

نسیم الحق زیدی
ہالینڈ کے اسلام مخالف سیاستدان گےئرٹ ولڈرز کے دیرینہ ساتھی اور سابق دست راست جورم وان کلیویرین نے اسلام قبول کرلیا ہے ۔اس بات کا انکشاف جورام نے خود کیا جس کے بعد ہالینڈ کا سیاسی وسماجی طبقہ حیران و ششدرہے ۔ہالینڈ کی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق ڈچ پارلیمان کے انتہائی دائیں بازو کے ایک سابق رکن اور ماضی میں گےئرٹ ولڈرز کے دست راست سمجھے جانے والے سیاستدان جورام وان کلیویرین نے اسلام قبول کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔


وان کلیویرین ،گےئرٹ ولڈرز کی سیاسی جماعت فریڈم پارٹی (PVV)کی طرف سے ڈچ پارلیمان کے ایوان زیریں کے سات سال تک رکن رہے تھے اور اس دوران انہوں نے سیاسی سطح پر ایک مذہب کے طور پر اسلام پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس کی ہر ممکنہ حوالے سے مخالفت کی تھی ۔

(جاری ہے)

اس عرصے کے دوران اپنے بہت سخت غیر موقف کے حق میں دلائل دیتے ہوئے وان کلیویرین نے بیسیوں باریہ مطالبے بھی کیے تھے کہ ہالینڈ میں برقعے اور مساجد کے میناروں پر پابندی ہونا چاہیے۔


انہوں نے یہاں تک کہہ دیا تھا،”ہم (اپنے ملک میں )کوئی اسلام نہیں چاہتے۔اور اگر لازمی ہوتو کم سے کم ممکنہ حد تک۔“جرمن خبر رساں ادارہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 40سالہ جورام وان کلیویرین نے کہاہے کہ وہ اسلام مخالف ایک کتاب لکھ رہے تھے کہ اس عمل کے تقریباً وسط میں ان کا ذہن ہی بدل گیا۔پھر جو کچھ انہوں نے لکھا ،وہ ان اعتراضات کی تردید اور جوابات تھے ،جو غیر مسلم اسلام پر ایک مذہب کے طور پر کرتے ہیں ۔
وان کلیویرین نے ڈچ اخبار این آر سی کوبتایا،”تب تک جو کچھ بھی میں نے لکھا تھا،اگر وہ سچ ہے ،تو میری اپنی رائے میں ،میں مسلمان ہو چکا ہوں ۔“
جورام وان کلیویرین نے اس اخبار کو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے گزشتہ برس 26اکتوبر کو باقاعدہ طور پر اسلام قبول کر لیا تھا۔ڈچ میڈیا کے مطابق وان کلیویرین کے اس انکشاف نے ہالینڈ میں بہت سے حلقوں کو بالکل حیران کردیا ہے ۔
ایک اخبار نے لکھا ہے ،”ان کی طرف سے تبدیلی مذہب کے انکشاف سے ان کے دشمن اور دوست دونوں ہی ششدررہ گئے ۔“
ہالینڈ میں مراکشی نڑاد مسلمانوں کی مساجد کی تنظیم کے ایک عہدیدار سعید بوہارو نے بتایا،”یہ (وان کلیویرین کا قبول اسلام )ایک شاندار خبر ہے کہ ایک ایسا شخص جس نے اتنی شدت سے اسلام کی مخالفت کی تھی ،اب جان گیا ہے کہ یہ کوئی برایا غلط مذہب نہیں ہے ۔
“مزید کہا،”انہوں نے بڑی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوامی سطح پر یہ اعلان کیا کہ وہ اب اسلام قبول کر چکے ہیں ۔“
خیال رہے کہ ڈچ سیاستدان گےئرٹ ولڈرز وہی اسلام مخالف رہنما ہے ،جس نے پیغمبر اسلام کے خاکوں کا ایک متنازعہ مقابلہ منعقد کرانے کا اعلان بھی کیا تھا۔اس کے خلاف بہت سے مسلم اکثریتی ممالک میں وسیع تر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے ۔
بعد میں ولڈرز نے اپنا یہ ارادوہ منسوخ کردیا تھا۔جورام وین کلیویرین 2010ء سے 2014ء تک اسلام مخالف فریڈم پارٹی (پی وی وی) کے رکن پارلیمنٹ رہے ۔تاہم 2014ء میں انہوں نے اس وقت پارٹی چھوڑ دی تھی جب ایک ریلی کے دوران گےئرٹ ولڈرز نے اپنے حامیوں سے یہ سوال کیا کہ وہ نیدر لینڈز میں کم مراکشی دیکھنا چاہتے ہیں یا زیادہ ،جس پر ہجوم نے ’کم ،کم،کم‘ کے نعرے لگائے تھے۔

فریڈم پارٹی سے الگ ہونے کے بعد جورام وان کلیویرین نے اپنی جماعت قائم کی،تاہم 2017ء کے قومی انتخابات میں ان کی جماعت ایک نشست بھی نہ جیت سکی جس کے بعد انہوں نے سیاست کو خیر باد کہہ دیاتھا۔فریڈم پارٹی کے سابق رکن اسلام کے سخت مخالف تھے اور کئی مواقع پر انہوں نے اسلامی تعلیمات اور قرآن کے خلاف بیانات بھی دےئے۔نومسلم جورام وان کلیویرین نے ماضی میں اسلام اور قرآن پاک سے متعلق اپنے سابق بیانات پر شرمندگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پی وی وی کی پالیسی تھی کہ جو چیز بھی غلط ہوا سے کسی نہ کسی طرح اسلام سے جوڑا جائے۔

جورام وان کلیویرین سے قبل اسلام قبول کرنے والے فریڈم پارٹی کے ایک اور سابق رکن نے جورام وان کلیویرین کو اسلام قبول کرنے پر ٹویٹر پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ کبھی سوچا تھا کہ فریڈم پارٹی ،اسلام قبول کرنیوالوں کیلئے زرخیززمین بن جا ئیگی ۔انہوں نے جورام وان کلیویرین کو عمرہ کی ادائیگی کی پیشکش بھی کی ۔جورام وان کلیویرین کا کہنا ہے کہ اسلام سے متعلق جو کچھ جانتا تھا ہ سب غلط فہمی تھی،پارٹی پالیسی کے باعث اسلام مخالف سر گر میوں میں ملوث رہا۔
وان کلیویرین نے مزید کہاکہ اس کتاب نے میری زندگی بدل دی ہے اور قارئین کو میرے اسلام مخالف موقف سے اسلام قبول کرنے تک کا سفر بھی اس کتاب میں مل جائے گا۔
وان کلیویرین اپنے لیڈر گےئرٹ ولڈرز کے دست رات اور پارٹی آف فریڈم سے رکن اسمبلی تھے ۔وین کلیویرین نے سات سال تک اسمبلی میں اسلام مخالف بل پیش کیے اور مہم چلائیں جن میں برقع سمیت دیگر اسلامی روایات پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ جورام وان کلیویرین نیدر لینڈز کی دائیں بازو کی سب سے بڑی انتہاپسند جماعت کے دوسرے سیاستدان ہیں ،جنہوں نے اسلام قبول کیا ہے ۔
وان کلیویرین سے قبل اسی سیاسی جماعت کے رکن آر ناوڈوین ڈورن بھی اسلام قبول کر چکے ہیں ۔جرمن سیاسی جماعت پی وی وی کے بیشتر ار کان اسلام مخالف ہیں ۔گےئرٹ ولڈرز کی قیادت میں یہ جماعت اسلام،قرآن پاک اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کرتے ذرا بھی نہیں ہچکچاتی۔
تاہم یہ اسلام دشمنی کہیں کہیں اس پارٹی کے ارکان کو ہدایت کی طرف بھی لے جارہی ہے ۔
جورام وان کلیویرین نے ماضی میں (نعوذ باللہ )اسلام کو‘ جھوٹ‘ اور قرآن پاک کو ’زہر‘ قرا ر دیا تھا۔تاہم وہ2014ء میں گےئرٹ ولڈرز سے متنفر ہو گئے ۔
اس کا سبب گےئرٹ کی اسلام دشمنی نہیں تھی بلکہ انسانی حقوق پر اس کا دہرامعیار تھا۔ایک اخباری انٹرویو میں جب کلیویرین سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسلام سے متعلق اپنے سابقہ کلمات پر شرمند ہیں تو ان کا کہنا تھا وہ’ بالکل غلط ‘تھے۔
کلیویرین کی طرح ہی وین ڈورن نے بھی اسلام دشمنی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔
2008ء میں جب گےئرٹ ولڈرز نے اسلام کے خلاف ’فتنہ ‘ کے نام سے فلم بنائی تو اس کی تیاری میں وین ڈورن نے حصہ لیا تھا۔
لیکن یہی فلم وین ڈورن کے قبول اسلام کا سبب بنی ۔2012ء میں اسلام قبول کرنے کے بعد وین ڈورن نے بتایا تھا کہ فلم فتنہ کے خلاف اسلامی دنیا میں آنے والے رد عمل پر انہوں نے اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا شروع کیں اور پھر اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
وین ڈورن اس کے بعد حج اور عمرے کرچکے ہیں ۔2014ء میں ان کے بڑے بیٹے نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
وین ڈورن نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ ’فتنہ ‘ فلم کو پھیلانے پر اب بھی ندامت محسوس کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا،”میری ذمہ داری ہے کہ میں اپنی پچھلی غلطی کا ازالہ کروں ۔“
وین ڈورن قبول اسلام کے بعد بھی دی ہیگ کی سٹی کونسل کے رکن رہے ۔وہ اسلامی ڈیمو کریٹ نامی مسلمان جماعت کی نمائندگی کرتے رہے ۔

Browse More Islamic Articles In Urdu