Open Menu

Hoz E Koser Kaisi Hai - Article No. 2822

Hoz E Koser Kaisi Hai

حوض کو ثر کیسی ہے ؟ - تحریر نمبر 2822

رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اس کی کیا کیا خصوصیات ارشاد فرمائی ہیں ،جام کو ثر پینے کے طلب گاروں کے لئے انتہائی ایمان افروزمعلومات

جمعہ 21 دسمبر 2018

ہر مسلمان روز محشر آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک سے جام کو ثر پینے کا متمنی ہوتا اور اس سعادت آفریں گھڑیوں کی آرزو کرتا ہے ۔قرآن پاک میں حوض کوثر سے سیراب ہونے والے خوش نصیبوں کو یہ بشارت دی گئی ہے کہ جواس حوض سے پانی پئیں گے وہ خوش بخت ہوں گے ۔آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ اور مومنین کو حوض کوثر سے سیراب ہونے کی نوید سنایا کرتے تھے ۔


واقعہ معراج کے دوران محبوب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو حوض کو ثر کی سیر کرائی گئی تھی ،مسلمانوں کے دلوں میں حوض کوثر کے بارے میں جو تڑپ ہے وہ جان لیں کہ کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حوض کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا تھا کہ یہ دیکھنے میں کیسی ہے ،امام بخاری ،ابوداود ،نسائی اور احمد رحمتہ اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد ات پر مبنی جو احادیث بیان کی ہے ان کے مطابق روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا ”جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو جنت میں معراج کروائی گئی یا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو سیر نہرِ کو ثر کرائیگئی جس کے دونوں کنارے خول دار یا قوت کے ہیں ۔

(جاری ہے)


جو فرشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا اُس نے ہاتھ مارا تو اُس سے کستوری نکالی ۔حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اُس فرشتے سے ،جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ،تھا،فرمایا ”یہ کیا ہے؟“ اُس نے عرض کیا (یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !) یہ نہرِ کوثر ہے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا فرمائی ہے ۔“
ایک دوسری حدیث کے مطابق حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا بیان فرماتے ہیں کہ جب سورة مبارکہ ”اِنَّا اَعطینکَ الکَوثَرَ“نازل ہوئی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ”کوثر سے مراد جنت کی ایک نہر ہے ،جس کے دونوں کنارے سونے کے ہیں اور وہ اعلیٰ قسم کے موتیوں اور یا قوت کے بہاؤ پر چلتی ہے ،اِس کے پانی کا ذائقہ شہد سے زیادہ میٹھا ،اور دودھ سے زیادہ سفید اور برف سے زیادہ ٹھنڈا اور کستوری کی خوشبو سے زیادہ خوشبودار ہے ۔

اِس حدیث کو امام مسلم ،ترمذی اور ابن ماجہ نے بھی روایت کیا ہے ۔حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کیا ”یا رسول اللہ ! حوض کوثر کے برتنوں کی تعداد کیا ہے ؟“آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ”قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )کی جان ہے ! حوضِ (کوثر )کے برتنوں کی تعداد آسمان کے ستاروں اور سیاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے ،اُس رات کے ستارے جواندھیری رات کے ستارے ہوں اور اُس رات میں بادل بھی نہ ہوں ،جو اُس حوض سے پی لے گا اُسے کبھی پیاس نہیں ستا ئے گی یعنی وہ پیا سا نہیں رہے گا ۔
اُس حوض میں جنت کے دو پر نالے گرتے ہیں ،جو اُس (حوضِ کوثر )سے پی لے گا وہ کبھی پیا سا نہیں ہو گا ۔
اس (حوض )کا عرض اس کے طول جتنا ہے ،(یعنی)جتنا عمان سے لے کر ایلہ تک کا درمیانی فاصلہ ہے ،(حوض کوثر کا )پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے ۔“بے شک وہ خوش نصیب مسلمان ہوں گے جو دنیا وی زندگی میں اپنے معمولات ایسے نبھاتے ہیں کہ اخروی زندگی میں وہی جام کوثر پینے
کے حق دار ہوں گے ۔

Browse More Islamic Articles In Urdu