Open Menu

Ramzan Ul Mubarak - Qist 3 - Article No. 3402

Ramzan Ul Mubarak - Qist 3

رمضان المبارک۔ قسط نمبر 3 - تحریر نمبر 3402

رمضان المبارک کے دوران ، مسلمان بنیادی طور پر دوقت کا کھانا کھاتے ہیں اور جلدی ناشتہ کرتے ہیں اور شام تک کھانا نہیں کھاتے ہیں۔ پانی کے لئے 12 یا اس سے زیادہ گھنٹوں تک پرہیز لازمی طور پر صحت کے لئے برا نہیں ہے

Mujtaba Munir مجتبی منیر پیر 4 مئی 2020

رمضان اور صحت:
یوں تو ماہ رمضان المبارک بے شمار نعمتیں اور رحمتیں سمیٹے ہوئے ہے ان نعمتوں میں سے ایک نعمت صحت بھی ہے۔ رمضان اور انسانی صحت کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ رمضان المبارک کے انسانی زندگی پر اثرات نہایت گہرے اور واضح ہیں۔
رمضان المبارک کے دوران ، مسلمان بنیادی طور پر دوقت کا کھانا کھاتے ہیں اور جلدی ناشتہ کرتے ہیں اور شام تک کھانا نہیں کھاتے ہیں۔

پانی کے لئے 12 یا اس سے زیادہ گھنٹوں تک پرہیز لازمی طور پر صحت کے لئے برا نہیں ہے اور در حقیقت ، یہ جسم کے اندر تمام رطوبتوں کی حراستی کا سبب بنتا ہے ، جس سے تھوڑی سی پانی کی کمی پیدا ہوتی ہے۔ جسم کے پاس پانی کے تحفظ کا اپنا ایک طریقہ کار ہے۔سارا سال کھانے پنیے کی اشیاء کا استعمال انسانی نظام انہضام کو متاثر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

معدے کی خرابی بے شمار دوسری بیماریوں کا ذریعہ بنتی ہے۔

ماہ رمضان کے وسیلہ سے انسانی معدے کو کسی حد تک آرام میسر آتا ہے۔مسلمان اللہ رب العزت کی خشنودی کے حصول کے لیے سارا دن تمام نعمتوں سے پر ہیز کرتاہے۔ہلکی پانی کی کمی اور پانی کا تحفظ ، کم از کم پودوں کی زندگی میں ، اپنی لمبی عمر میں بہتری لاتے ہیں۔ یہاں روزے کے کچھ فوائد ہیں:
1.روزہ خواہش کو کنٹرول کرتا ہے:
صوم یا روزہ ، اسلام کا چوتھا ستون ہے۔
ہر صحت مند بالغ مسلمان کو رمضان کے مکمل قمری مہینے میں طلوع فجر سے غروب آفتاب تک کھانے ، پینے اور جنسی تعلقات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ قرآن پاک سور بقرہ نمبر 2 ، آیت نمبر 183 ،
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلے والوں پر فرض کیا گیا تھا تاکہ تم پرہیزگاری اختیار کرو۔ [القرآن 2: 183]
آج ماہرین نفسیات ہمیں آگاہ کرتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنی بھوک پر قابو پاسکتا ہے تو ، بہت زیادہ امکان ہے کہ وہ اپنی بیشتر خواہشات پر قابو پا سکے گا۔
قرآن نے بجا طور پر ذکر کیا ہے کہ روزہ آپ کو اپنی خواہشات پر قابو پانے میں خود کو روکنا سیکھنے میں مدد کرتا ہے۔
2۔ روزہ بہت سی برائیوں پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ، روزہ رکھنے کے علاوہ ، مسلمان زیادہ تقوی اختیار کرتا ہے جو بہت سی برائیوں پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے۔ اگر کوئی رمضان المبارک میں صبح سے شام تک سگریٹ پینے سے پرہیز کرسکتا ہے ، تو وہ بھی پلنگ سے قبر تک سگریٹ پینے سے پرہیز کرسکتا ہے۔
اگر کوئی شخص طلوع فجر سے شام تک شراب پینے سے پرہیز کرسکتا ہے تو ، وہ بھی پالنے سے قبر تک شراب پینے سے پرہیز کرسکتا ہے۔ اسلام میں تمام نشہ آور چیزیں حرام ہیں۔ تمام نشہ آور اشیا ء انسانی جسم کو اندر سے کھوکھلہ کر دیتا ہے اور انسان آہستہ آہستہ موت کی وادی میں چلا جاتا ہے۔
3۔ معیاری خوراک کا انتخاب:
مسلمان سحری وا فطار میں متوازن غذا کا انتخاب کرتے ہیں جو انسان کے نظام انہضام پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
یوں انسان کا مدافعتی نظام اور مضبو ط ہو جا تا ہے۔
4۔ ہر مشین کی خدمت کی ضرورت ہوتی ہے:
ہر مشین کو باقاعدہ سروسنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ہر 3 سے 4 ماہ میں ایک بار اپنی کار یا موٹرسائیکل کی خدمت کرتے ہیں۔ مشین جتنی پیچیدہ ہوتی ہے زیادہ سروس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح انسانی جسم بھی ایک پیچیدہ مشین ہے ۔ جس کو رمضان المبارک کے باربرکت ماہ میں روزہ کے ذریعہ سروس کیا جاتا ہے۔

5۔ روزے سے جسم کو سکون ملتا ہے:
روزے کے دوران مسلمان صبح سے شام تک کھانا پینے ، وغیرہ سے پرہیز کرتے ہیں۔ روزے کے دوران ، جسم کے بہت سے اعضاء کو سکون ملتا ہے ، جو ان کی اچھی صحت کے لئے اہم ہے۔
6۔روزے کے طبی فوائد:
1. روزہ آنتوں کی جذب کو بڑھاتا ہے۔
2. روزہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کرتا ہے ، جو کئی کارڈیو ویسکولر ڈیا سیسس کو روکتا ہے۔

7: عبادات اور جسمانی ورزش:
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ مسلمان رمضان المبارک کے مہینہ میں پورا سال کی نسبت زیادہ عبادات میں مشغول ہوتے ہیں ۔ یہی عبادات جہاں ایک مسلمان کو اللہ کے قریب کرتی ہیں تو دوسری طرف جسم کو صحت مند رکھنے کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔مسلمان دن میں پا نچ وقت فرض نمازوں کی آدائیگی کے ساتھ ساتھ بے شمار نوافل بھی ادا کرتا ہے۔ گو رمضان میں کی جانے والی عبادات جسمانی توازن کا ذریعہ بھی ہیں۔

Browse More Islamic Articles In Urdu