- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Taqdeer Mualaq O Mubarram Or Insaan Ka Ikhtiyar - Article No. 3333
تقدیر معلق و مبرم اور انسان کا اختیار - تحریر نمبر 3333
تقدیر ،مقدر اور قسمت یہ تینوں الفاظ عام طور پر ایک ہی معنی میں بولے جاتے ہیں۔ لفظ تقدیر کے لغوی معنی اندازہ، مقدار، قسمت، نصیب، بخت یا وہ اندازِ قدرت یا فطرت ہے جو کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے مادے میں لکھ دیا ہے
رانا اعجاز حسین چوہان جمعہ 6 مارچ 2020
(جاری ہے)
دوسری طرح کے اعمال دراصل وہ افعال ہیں جن پر انسان حاوی ہے اور جو اچھائی اور برائی کی بنیاد بنتے ہیں۔ جیسا کہ اگر آپ کے ہاتھ میں چاقو تھما دیا جائے تو آپ اس کو کس طرح استعمال کرتے ہیں یہ مکمل طور پر آپ پر ہی منحصر ہے ، اور اسی طرح کے بہت سے افعال و اعمال ہیں جن کی اچھائی اور برائی کا انسان کو شعور دیا گیا ہے اور پھر اسی کی مرضی و منشا پر چھوڑا گیا ہے کہ اچھائی اور فلاح کا راستہ اختیار کرے یا کہ برائی کا، اور یہ اس کے اپنے اختیار میں دیا گیا ہے ۔ لہٰذاس حیثیت سے یہ ہمارے اختیار میں ہے کہ پہلے تو ہم اپنی عقل کو استعمال کرتے ہوئے خیر اور شر کے درمیان تمیز کر یں اور پھر زندگی کے امتحان میں کامیابی کے لیے بھلائی کے راستے کو چنیں۔ تقدیر پر ایک بحث یہ بھی ہے کہ بندہ مجبور بھی ہے اوراختیار بھی رکھتا ہے لیکن کتنا مجبور ہے اور کتنا مختار اس کا علم کسی کو نہیں۔اسلئے بندہ جب کوئی بھی کام کرتا ہے ، محنت، منصوبہ، ٹارگٹ اور سرمایہ لگاکر سمجھتا ہے کہ حل نکل آئے گا لیکن منصوبہ اس کے خلاف ہو جاتا ہے تو خود اپنی اور دنیا کی باتوں کی وجہ سے شکوک و شبہات کا شکار ہو جاتا ہے ۔ اسلئے کہا جاتا ہے کہ نتیجہ اللہ کریم پر چھوڑنے والا کبھی دُکھی نہیں رہتا اور نتیجہ اپنے حق میں دیکھنے والا کبھی سکھی نہیں رہتا۔ اگر تقدیر لکھنے والے سے محبت ہو جائے تو انسان تقدیر کے لکھے پر ہمیشہ راضی رہے، پس دعا کرنا چاہیے کہ یا ربّ کریم مجھے محنت و عبادت کا شوقین بناکر شاکر ، صابر اور متوکل بنا دے تاکہ مقام رضا پر کھڑا نظر آؤں ۔ قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ”الله کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہ بدلے“ یہ نظریہ تدبیر کی حقانیت کا اعلان ہے ، عمل پسند لوگ تدبیر اور تصوراتی لوگ تقدیر پر تکیہ کرتے ہیں۔ مذہبی ذہنیت کا زیادہ تر رجحان تصوف و عرفان اور لادینی اذہان صرف اور صرف عمل پر یقین رکھتے ہیں۔ انقلابی فکر کے حامل لوگ بھی وابستہ تدبیر ہوتے ہیں اور رومانی و افسانوی اذہان مافوق الفطرت معجزات و کرامات و مکاشفات و توہمات کی دنیا میں کھوئے رہتے ہیں ۔ تدبیر کی بنیاد منصوبہ بندی، معاملہ فہمی اور زمینی حقائق پر ہوتی ہے جبکہ تقدیر کے حامی تخیلاتی و غیبی احکام و امور کو حرز جاں سمجھتے ہیں۔ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے خیال میں انسانی خودی اور اس کی تقدیرکا آپس میں گہرا تعلق ہے ۔ اگر انسان اپنی خودی کی تربیت میں ان اصولوں کا خیال رکھے جن کی وجہ سے باطنی صلاحیتیں ظاہر ہوتی ہیں تو وہ اپنی تقدیر کا خود مالک بن سکتا ہے ، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کہتے ہیں:
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہ تقدیر ِ یزداں
تو خو د تقدیر یزداں کیوں نہیں ہے
Browse More Islamic Articles In Urdu
ام المومنین حضرت ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہا
ummul momineen hazrat umm habiba bint abu sufyan RA
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
اسلام کا تیسرا اہم رکن زکوٰة
Islam Ka Teesra Ehem Rukan Zakat
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
جابر ابن حیان
Jabir ibn Hayyan
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
زکوۃ ادا نہ کرنے کا گناہ
Zakat Ada Naa Karne Ka Gunah
سورۂ اخلاص کا اجر وثواب
Sorah Ikhlas ka Ajar o Sawab
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi