عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں پولنگ کا عمل مقررہ شیڈول کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہو گیا ہے جو بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گا ،

مجوعی طور پر840 قومی اور صوبائی اسملیوں کی نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں،رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 59 لاکھ 409 ہے، ملک بھر میں 85 ہزار 307 پولنگ اسٹیشنز ، 2 لاکھ 84 ہزار 600 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں،انتخابی عمل میں 3 لاکھ 70 ہزار فوجی جوان اور افسروں سمیت 4 لاکھ 49 ہزار 465 پولیس اہلکار سکیورٹی فرائض سرانجام دے رہے ہیں

بدھ 25 جولائی 2018 10:30

عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں پولنگ کا عمل مقررہ شیڈول کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہو گیا ہے جو بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گا ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2018ء) عام انتخابات 2018ء میں عوامی نمائندوں کے انتخاب کیلئے ملک بھر میں پولنگ کا عمل الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مقررہ شیڈول کے مطابق 8 بجے شروع ہو گیا ہے جو بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گا تا ہم پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔

انتخابات میں عوام اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے جو آئندہ پانچ سال کیلئے حکومت سنبھالیں گے۔ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستام تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، متحدہ قومی مومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ مجلس عمل سمیت ملک کی تمام بڑی اور چھوٹی سیاسی جماعتیں اور مختلف سیاسی جماعتوں پر مشتمل سیاسی اتحادوں کی جانب سے امیدواروں کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ کئی آزاد امیدوار بھی انتخابات میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انتخابات 2018ء کیلئے جاری انتخابی مہم 23 اور 24 جولائی کی رات 12 بجے اختتام پذیر ہو ئی تھی تاہم انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کو راغب کرنے کا عمل جاری رہا۔ انتخاب کے موقع پر اپنے ووٹرز کی سہولت کئے تمام سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی جانب سے پولنگ اسٹیشنز کے باہر انتخابی کیمپ لگائے گئے ہیں۔

انتخابات 2018ء کے پر امن انعقاد کیلئے مسلح افواج اور پولیس کی جانب سے سخت سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں اور اس حوالے سے 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد فوجی جوان اور افسروں سمیت 4 لاکھ 49 ہزار 465 پولیس اہلکار تعنیات کئے گئے ہیں۔ عام انتخابات 2018ء میں مجموعی طور پر840 قومی اور صوبائی اسملیوں کی نشستوں پر انتخابات منعقد ہو رہے ہیں جن میں قومی اسمبلی کی 270 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570 نشستیں شامل ہیں۔

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے کئی حلقوں میں خواجہ سرا بھی حصہ لے رہے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختلف وجوہات کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 9 مختلف حلقوں میں انتخاب موخر کئے ہیں جن میں قومی اسمبلی کے تین جبکہ صوبائی اسمبلی کے 6حلقے شامل ہیں۔ انتخابات کے انعقاد کے لئے 16 لاکھ انتخابی عملہ کے اراکین اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں جس میں 2 لاکھ 55 ہزار 178 پولنگ افسران شامل ہیں۔

انتخابات 2018ء میں 10 کروڑ 59 لاکھ 409 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اس حوالے سی ملک بھر میں 85 ہزار 307 پولنگ اسٹیشنز جبکہ 2 لاکھ 84 ہزار 600 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 17 ہزار 7 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ 20 ہزار 789 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے مجموعی طور پر 21 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے ہیں۔

قومی اسمبلی کیلئے سبز جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر استعمال ہو گا۔ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ بیلٹ پیپرز میں سکیورٹی فیچرز بھی شامل کئے گئے ہیں۔ ووٹ صرف اصلی شناختی کارڈ پر ڈالا جا سکے گا۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں الیکشن سیل اور کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو چوبیس گھنٹے فعال رہے گا۔ الیکشن میں پہلی دفعہ الیکشن کمیشن اور نادرہ کی معانت سے پریزائیڈنگ افسران ، آر ٹی ایس کے ذریعے نتائج الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے۔ ووٹرز اپنے موبائل فون کے زریعے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کر کے اپنے پولنگ سٹیشن کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

آواران میں شائع ہونے والی مزید خبریں