پاکستان میں بدامنی روز بروز بڑھتی جارہی ، افغانستان بدامنی اور بے روگاری سے تباہ ہوا‘ مولانا فضل الرحمن

ْ ملک میں امن ہوگا تو عام آدمی کی جان محفوظ ہوگی اور سیاسی استحکام آئے گا، آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، امریکہ سپر پاور نہیں رہا ،افغانستان کا مقابلہ نہیں کرسکتا‘ امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کا انتابی جلسے سے خطاب

اتوار 4 فروری 2024 18:00

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2024ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں، ہمارے نوجوان آج بھی اپنے مستقبل سے مایوس ہیں کیونکہ قوم کو آج تک روزگار ملا نہ ان کے مسائل حل کیے گئے،پاکستان میں بدامنی روز بروز بڑھتی جارہی ہے، افغانستان خوشحال تھا ،بدامنی اور بے روگاری سے تباہ ہوا، ملک میں امن ہوگا تو عام آدمی کی جان محفوظ ہوگی اور سیاسی استحکام آئے گا، آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، آج ان پر ایسے مقدمات بن رہے ہیں جن کا ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے۔

انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بنوں کے عوام وفادار لوگ ہیں، 60 سال گزرنے کے باوجود بنوں کے لوگوں کی جمعیت سے وابستگی مضبوط ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں، ہمارے نوجوان آج بھی اپنے مستقبل سے مایوس ہیں کیونکہ قوم کو آج تک روزگار ملا نہ ان کے مسائل حل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو سب لوگ تماشہ دیکھیں گے اور ہم اسلام دشمن قوتوں کو 8 فروری کو ووٹ کے ذریعے شکست دیں گے، آزادی بہت بڑی نعمت ہے، ہم قوم کو حق دلائیں گے اور آج کا جلسہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، آج ان پر ایسے مقدمات بن رہے ہیں جن کا ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک حقیر نظر سے دنیا میں دیکھا جا رہا ہے، ہم سب مسلمان ہیں، مسلمان ہونے کے ناطے ہم کلمہ بھی پڑھتے ہیں زةکو بھی دیتے ہیں، امن ہوگا تو جان محفوظ ہوگی، مال محفوظ ہوگا تو خوشحالی ہوگی۔انہوںنے کہا کہ افغانستان خوشحال تھا لیکن بدامنی اور بیروزگاری سے تباہ ہوا، آج پاکستان میں بدامنی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے، ہمارا آئین کہتا ہے کہ ملک میں اسلامی نظام ہوگا، ہم تعصب کی سیاست نہیں کرتے، ایک آدمی آتا ہے اور یہودی ایجنڈا لاتا ہے مگر ہم نے اس کو روکا، آج ہماری سالانہ ترقی کو اس شخص نے منفی تک پہنچایا۔

انہوںنے کہا کہ آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، آج ان پر ایسے مقدمات بن رہے ہیں جن کا ہم تو سوچ بھی نہیں سکتیپاکستان کو یہ شخص 7 ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا تھا، ریاست مدینہ کے حوالے سے کوئی سوچ نہیں رکھتا تھا، اب جب قانون حرکت میں آیا تو کہتا ہے جھوٹے مقدمات ہیں۔انہوںنے کہاکہ کسی نے پوچھا ریاست مدینہ کیا ہوتی ہے تو کہا کہ قانون سب کیلئے ایک ہوگا، آج امریکہ میں فوج میں لوگ بھرتی نہیں ہو رہے، آج امریکہ سپر پاور نہیں ہے، امریکہ سپر پاور نہیں رہا وہ افغانستان کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں