ڈیرہ بگٹی:لیویز چیک پوسٹ پرمبینہ فائرنگ کا واقعہ

لوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرسرفراز بگٹی، پانچ ساتھیوں کے خلاف لیویز دفعدار کی مدعیت میں مقدمہ درج ، سینٹر سرفراز بگٹی نے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کردی

منگل 29 دسمبر 2020 22:33

ڈیرہ بگٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 دسمبر2020ء) بارکھان اور ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے چچہ میں قائم نئی لیویز چیک پوسٹ پر مبینہ فائرنگ کی پاداش میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرسرفراز بگٹی اور اس کے پانچ ساتھیوں کے خلاف لیویز دفعدار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ سینٹر سرفراز بگٹی نے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ضلع بارکھان کے لیویز حکام نے اتوار کے روز ضلع بارکھان اور ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے چچہ میں قائم نئی چیک پوسٹ پر سینٹر سرفراز بگٹی اور ان کے محافظوں کی جانب سے فائرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ سرفراز بگٹی کی دو ویگو گاڑیوں پر مشتعمل قافلہ جس پر وہ خود بھی سوار تھے روکے جانے پر پہلے تو لیویز اہلکاروں کو چیک پوسٹ ہٹانے کا کہا گیا گالم گلوچ کی گئی اس کے بعد اہلکاروں پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی گئی فائرنگ سے لیویز چیک پوسٹ پر موجود اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے بعد ازاں سینٹر سرفراز بگٹی اور اس کے پانچ محافظوں پر لیویز دفعدار محمد طاہر کی مدعیت میں گالم گلوچ مبینہ طور پر جانی نقصان پہنچانے کی کوشش اور کار سرکار میں مداخلت سمیت 5 دفعات پر مشتمل مقدمہ درج کر لیا گیا دوسری جانب سابق وزیر داخلہ بلوچستان سینٹر سرفراز بگٹی نے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ دو روز سے اپنے آبائی علاقے بیکڑ میں ہی موجود ہیں کیونکہ ان کے قوم کا ایک نوجوان ایف سی اہلکار جو کہ ضلع ہرنائی میں گزشتہ روز دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں شامل تھا ان کی نماز جنازہ اور تدفین کے لئے وہ خصوصی طور پر اپنے آبائی علاقے میں آئے اور تب سے اپنے گھر میں ہی موجود ہیں انہوں نے بارکھان کے ڈپٹی کمشنر اور ایم پی اے پر الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف مقدمے کی اندراج کو سیاسی مخالفین کی بوکھلاہٹ قرار دے دیا جبکہ بارکھان کے ڈپٹی کمشنر کے خلاف سینٹ میں تحریک استحقاق لانے کا بھی عندیہ دے دیا۔

بارکھان میں شائع ہونے والی مزید خبریں