_چاغی طوفانی بارش کے بعد متاثرین امداد کے منتظر

ئ*پی ڈی ایم اے کی جانب سے بھیجی گئی امدادی سامان اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے

بدھ 17 اپریل 2024 21:30

hچاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2024ء) چاغی طوفانی بارش کے بعد متاثرین امداد کے منتظر پی ڈی ایم اے کی جانب سے بھیجی گئی امدادی سامان اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے کلی کوچال،کلی شاہ باز خان،لشکراپ، کلی محمد آباد سالارزئی،کے متاثرین کا کہنا ہے حالیہ طوفانی بارش اور سیلابی ریلے نے ہمارے گھربار مکمل طور پر تباہ کردیا کوئی بھی کالونی ایسا نہیں ہے جس میں 20 سے پچیس فیصد لوگوں کے گھر مکمل تباہ نہ ہوں انتظامیہ کی جانب سے چند ٹینٹ،خیمے تقسیم کیئے ہیں مگر وہ ناکافی ہے اس وقت پینے کے لیئے صاف پانی کا مسلہ متاثرین کودرپیش ہے زیادہ تر لوگ آبنوشی بورنگ کے ذریعے روزمرہ پینے کا پانی استعمال کرتے ہیں حالیہ طوفانی بارش کے بعد آبنوشی کے تمام ٹیوب ویل زمین میں دھنس چکے ہیں خوراک کی بھی اشد ضرورت ہیں لوگوں کے تمام جمع پونجی مٹی کے ڈھیر بن گئیں حکومت کو چایئے فوری طور پر صاف پانی اورخشک فوڈ متاثریں کے لیے روانہ کریں بصورت دیگر صاف پانی کی عدم فراہمی سے بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے ادھر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عطاء اللہ بلوچ کے مطابق گزشتہ تین روز سے ہماری ٹیمیں سروے کررہی ہے اب تک آٹھ سو کیقریب متاثرین کا ڈیٹا اکھٹا کر لیاچاگئے،قلعہ،کرد،برابچہ ودیگر متاثرہ علاقوں میں 500 سے زائد امدادی سامان تقسیم کیا ہے جو بھی امدادی سامان ہمارے پاس آتاہے ہم ضروت مند متاثرین تک پہنچارہے ہیں زیادہ تر لوگوں کے کچے مکانات، مال مویشی، متاثر ہوئے ہیں سرکاری سروے ٹیم بہت جلد متاثرہ علاقوں کا سروے مکمل کریگاتاکہ نقصانات کے ایک جامع رپورٹ مرتب کیا جائے سکیں،متاثرہ زمینداروں کاکہنا ہے چاغی،آمین آباد ایک زرعی علاقہ ہے خصوصا زراعت کو کافی نقصان پہنچا ہے لوگوں کے تیار فصلیں، ٹیوب، سولر سیلابی ریلوں میں بہہ گئے نقصانات کا ازالہ کرنا ناممکن ہے حکومت بلوچستان ودیگر این جی اوز اور عالمی ادارے چاغی کے متاثرہ زمینداروں کے ساتھ تعاون کرے۔

چاغی میں شائع ہونے والی مزید خبریں