آئی ایم ایف کی جانب سے ایک اعشاریہ1ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر شہبازشریف کا اظہاراطمینان

عالمی مالیاتی فنڈ کی قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا‘ ہم معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پوری جان لگا دیں گے، قرض لینا کامیابی نہیں.وزیراعظم شہبازشریف کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 30 اپریل 2024 13:13

آئی ایم ایف کی جانب سے ایک اعشاریہ1ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر شہبازشریف کا اظہاراطمینان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 اپریل۔2024 ) وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک اعشاریہ1ارب ڈالر کی آخری قسط کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کردیا وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا .

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ (ایس بی اے) کا دوسرا پروگرام مکمل ہورہا ہے، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ اہم ثابت ہوا تھا، مشکل فیصلے کے ثمرات معاشی استحکام کی صورت سامنے آرہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ہم معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پوری جان لگا دیں گے، قرض لینا کامیابی نہیں،کامیابی اس دن ہوگی جب قرض سے نجات پائیں گے.

بعد ازاں وزیراعظم نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سمیت تمام معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کیا وزیر اعظم نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دینے پر مینیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا بھی اظہار تشکر کیا. واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی تھی وزیراعظم میاں شہباز شریف نے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے سعودی عرب میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر اہم ملاقات کی تھی وزیراعظم نے گذشتہ سال آئی ایم ایف سے تین ارب امریکی ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) معاہدے کے تحت قرض کے حصول کی حمایت پر کرسٹالینا جارجیوا کا شکریہ اداکرتے ہوئے آئی ایم ایف کی سربراہ نے پچھلے سال سٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کو سراہا وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے.

پیر کے روزجاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی مالیاتی ٹیم کو اصلاحات کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائیں فریقین نے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا جا سکے.

اس سے قبل کی رپورٹوں میں پاکستان کی جانب سے چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے ای ایف ایف پیکج میں دلچسپی ظاہر کی گئی تھی جو تین سال پر محیط ہے تاکہ ملک کے معاشی استحکام کو تقویت ملے مختلف ملاقاتوں میں پاکستانی وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز کردہ اصلاحات کا ذکر کیا تاکہ موجودہ پروگراموں کے لیے مذاکرات کے دوران طے شدہ اہداف کو پورا کیا جا سکے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں