جامعہ چترال میں شجرکاری مہم اورپودوں کی اہمیت پر تقریب کا انعقاد، ڈپٹی کمشنر چترال انعام الحق کی شرکت ،طلباء میں مفت پودے تقسیم

بدھ 16 مارچ 2022 13:42

جامعہ چترال میں شجرکاری مہم اورپودوں کی اہمیت پر تقریب کا انعقاد، ڈپٹی کمشنر چترال انعام الحق کی شرکت  ،طلباء میں مفت پودے تقسیم
چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2022ء) چترال یونیورسٹی میں شجر کاری مہم اور پودوں کی اہمیت پر تقریب منعقد ہوئی، ڈپٹی کمشنر چترال انعام الحق مہمان حصوصی تھے ،صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے کی۔ پروفیسر حفیظ اللہ نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دئے۔ تقریب سے پہلے جامعہ چترال کی لان میں ڈی سی چترال، ڈویژنل فارسٹ آفیسر سردار فرہاد علی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر  حیات شاہ ، ڈاکٹر ظاہر شاہ وغیرہ نے پودے لگاکر جامعہ چترال میں شجر کاری کا آغاز کردیا۔

اس کے بعد یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں پودوں کی اہمیت پر تفصیل سے معلومات فراہم کی جس میں جامعہ چترال کے طلباء و طالبات کے علاوہ محکمہ جنگلات کے اہلکار ، جامعہ چترال کے اساتذہ، واپڈا کے ریذیڈنٹ انجنئیر محمد عثمان اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈی ایف او چترال نے چترال میں جنگلات کی شرح، اس کی بڑھوتری اور اس کی دیکھ بال پر تفصیلی بحث کی۔ انہوںنے کہا کہ چترال ایک خشک علاقہ ہے جہاں مون سون کی بارشیں نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ بالائی علاقوں میں پودوں کو کامیاب کرنا نہایت مشکل کام ہے۔

انہوںنے اسلامی نقطہ نظر سے بھی پودوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور شرکاء پر زور دیا کہ اپنے مرحومین کی ایصال ثواب کیلئے صدقہ کے طور پر پودے لگائے انہوںنے طلباء و طالبات کو بھی مشورہ د ئیے کہ وہ اپنے زمینوں میں ضرور پودے لگا ئیںجب یہ تناور درخت بنیں گے تو ان کو یونیورسٹی میں داحلہ اور حتیٰ کی ان کی جہیز کا خرچہ بھی اس سے نکل سکتا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پودے ہماری زندگی کی بقاء کیلئے لازم و ملزوم ہیں اور یہ درخت ہمیں ٹنوں کی حساب سے تازہ آکسیجن دیتی  ہیں۔ انہوںنے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ ضرور شجرکاری مہم میں حصہ لے اور اپنے حصے کے دو درخت ضرور لگائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے کہا کہ جامعہ چترال اپنی نہایت محدود وسائل کے باوجود اس قسم کے مفید تقریبات میں اپنا حصہ ضرور ڈالتے  ہیں۔

انہوںنے کہا کہ جامعہ چترال کے پاس نہایت کم زمین ہے کیونکہ یہ یونیورسٹی ایک ٹیکنیکل کالج کی عمارت میں قائم کی گئی جو کسی بھی صورت میں یونیورسٹی کیلئے کافی نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے حصے کا فنڈ تو دیا ہے مگر صرف صوبائی حکومت کی جانب سے ابھی تک انتظار ہے کہ وہ بھی اپنے حصے کا فنڈ ریلیز کرے تاکہ اس جامعہ کیلئے مزید زمین خریدا جاسکے۔

انہوںنے ڈپٹی کمشنر کے توسط سے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس جامعہ سے  پیوست محکمہ ذراعت کا عمارت ہے اب چونکہ ہم نے اس جامعہ میں ذراعت کا شعبہ بھی کھولا ہے تو اس دفتر کی عمارت کو جامعہ میں ضم کیا جائے تاکہ ہماری کلاس روم وغیرہ کی کمی کو کسی حد تک پورا کیا جاسکے۔ جامعہ چترال کے دیگر پروفیسر حضرات اور ماہرین نے بھی پودوں کی اہمیت اور انسانی زندگی کیلئے اس کی ضرورت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اس موقع پر مہمانوں کو جامعہ چترال کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کئے گئے ۔ تقریب کے احتتام پر جامعہ چترال کے طلباء اور عوام میں مفت پودے بھی تقسیم کئے گئے تاکہ وہ ان پودوں کو لگاکر ملک میں جنگلات کی کمی کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں