سات سیکرٹریزحکومت ایک صدارتی مشیر تبدیل،دو ایس پیز احتساب بیورو میں تعینات مزید تبادلوں کے لیے سر جوڑ لیے گئے

جمعہ 8 مارچ 2024 14:34

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) سات سیکرٹریز حکومت ایک صدارتی مشیر تبدیل،دو ایس پیز احتساب بیورو میں تعینات مزید تبادلوں کے لیے سر جوڑ لیے گئے جلد اہم ترین تبادلے متوقع،بیورو کریسی میں اہم ترین تبادلوں کے بعد ڈی ایم جی گروپ میں کھلبلی، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انتظامی مفاد کے پیش نظر سات سیکرٹریز حکومت سمیت ایک صدارتی مشیر جبہ دو ایس پیز کو تبدیل کر دیا گیا، تبدیل ہونے والوں میں ظہیر الدین قریشی سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن کو تبدیل کر کے سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ تعینات کر دیا گیا، اسی طرح ظفر محمود خان سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ کو تبدیل کر کے سیکرٹری محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن بخلاف خالی آسامی تعینات کر دیا گیا، موصوف پرنسپل سیکرٹری ہمراہ وزیراعظم کے فرائض اضافی طور پر بدستور انجام دیتے رہیں گے، اسی طرح محمد طیب سیکرٹری حکومت حال منسلک سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کو تبدیل کر کے سیکرٹری محکمہ ہائر ایجوکیشن جبکہ محمد رقیب سیکرٹری محکمہ خوراک کو تبدیل کر کے سیکرٹری ان لینڈ ریونیو، چیئرمین سینٹرل بورڈ آف ریونیو تعینات کر دیا گیا، اسی طرح سہیل اعظم کمشنر پونچھ ڈویژن کو تبدیل کر کے سیکرٹری محکمہ خوراک اور واحید خان کمشنر مظفرآباد ڈویژن کو تبدیل کر کے کمشنر پونچھ ڈویژن تعینات کر دیا گیا جبکہ ڈاکٹر محمد ادریس عباسی سیکرٹری محکمہ قانون انصاف پارلیمانی امور و انسانی حقوق کو تبدیل کر کے سیکرٹری صدارتی امور اور محمد شاہد ایوب سیکرٹری صدارتی امور کو تبدیل کر کے سیکرٹری زکواة و عشر سماجی بہبود و ترقی نسواں تعینات کر دیا گیا،آفیسر موصوف کی این ایم سی میں مامورگی کے دوران سیکرٹری زکواة سماجی بہبود و ترقی نسواں کے فرائض ارشاد احمد قریشی سیکرٹری توانائی و آبی وسائل اضافی طور پر تفویض کیے گئے، دوسری جانب انتظامی مفاد کے پیش نظر راجہ محمد اکمل سپریڈنٹ پولیس بھمبر کو تبدیل کر کے ان کی خدمات مستعار الخدمت بنیادوں پر آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو کے سپرد کر دی گئی جبکہ عدیل احمد سپریڈنٹ پولیس سدھنوتی کو تبدیل کر کے ان کی خدمات مستعار الخدمت بنیادوں پر آزاد جموں و کشمیر احتساب بیورو کے سپرد کر دی گئی، تبدیل ہو تعینات ہونے والوں کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں