تین روزہ جشن شندور اختتام پذیر،دنیا کے بلند ترین پولو گرائونڈ میں تین روز تک گلگت اور چترال کے پولو ٹیموں کے درمیان مقابلے جاری رہے، فائنل میچ میں چترال ٹیم نے پانچ کے مقابلے میں دس گولوں سے گلگت ٹیم کو شکست دی

منگل 10 جولائی 2018 22:10

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جولائی2018ء) تین روزہ جشن شندور احتتام پذیر ہوئی۔ شندور میلہ دیکھنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں ملکی اور کثیر تعداد میں غیر ملکی سیاح بشمول سفیران بھی آئے تھے۔ شندور کا میدان سطح سمندر سے 12250 فٹ کی بلندی پر واقع ہے جسے چاروں طرف برف پوش پہاڑوں نے گھیرا ہوا ہے ۔ پولو ٹورنمنٹ میں فائنل میچ گلگت اور چترال ٹیموں کے درمیان کھیلی گئی۔

دونوں ٹیموں نے نہایت جانبردی سے میچ کھیلا اور دونوں روایتی حریف ٹیموں میں کانٹے کا مقابلہ ہوا۔ اس دلچسپ میچ سے ہزاروں تماشائی محظوظ ہوئے۔ پہلے ہاف میں گلگت ٹیم نے ایک گول کردی جسے فوری طور پر چترال ٹیم نے برابر کردی۔ اس کے بعد چترال ٹیم مسلسل گول کرتا رہا۔ دوسرے ہاف کے احتتام تک گلگت ٹیم نے پانچ گول جبکہ چترال ٹیم کے دس گول کرکے فائنل ٹرافی اپنے نام کردی۔

(جاری ہے)

احتتامی تقریبات کے موقع پر انسپکٹر جنرل فرنٹیر کور میجر جنرل وسیم اشرف مہمان حصوصی تھے جنہوںنے کھلاڑیوں میں کپ، ٹراپی اور نقد انعام تقسیم کئے۔ انہوںنے جیتنے والے ٹیم کیلئے ایک لاکھ دس ہزار روپے اور رنر اپ ٹیم کیلئے نوے ہزار روپے نقد انعام کا بھی اعلان کیا۔ ٹورنمنٹ میں بہترین کھلاڑی شہزاد احمد کو قرار دیا اور بہترین گھوڑا پالنے والا مظفر کو قرار دیا دونوں کھلاڑیوں کیلئے دس، دس ہزار روپے نقد انعام کا بھی اعلان کیا گیا۔

اس موقع پر جرمنی، کینڈا، آسٹریلیا وغیرہ کے سفیر اور دیگر کئی بیرون ممالک سے سیاح بھی آئے تھے۔ سیکورٹی کی انتظامات چترال سکائوٹس کے پاس تھی جبکہ چترال پولیس بھی جگہہ جگہہ تعینات تھی۔ لوگوںنے چترال پولیس کی بھی بڑی تعریف کی کہ سیاحوں کے ساتھ تعاون کرنا، ان کو راستے کی نشان دہی کرنا اور ساتھی ان کو پانی بھی فراہم کرتے تھے۔ دیر بالا اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے پولیس کے سپاہیوں نے کہا کہ اس بار ان کو ادارے کی طرف سے کھانے پینے کی چیزوں کے علاوہ تمام سہولیات بھی میسر تھے۔

تاہم چند سیاحوں نے شکایت کی وہ اتنے دور سے آئے ہوے ہیں مگر سیاحوں کیلئے کوئی حاص سہولت یا انتظام نہیں ہے صرف VIPs کیلئے سب کچھ ہے۔ انہوںنے کہا کہ شندور تک جانے والا سڑک کی کم از کم مرمت کی جائے اور سیاحوں کیلئے مناسب بیٹھنے کی جگہہ اور واش روم وغیرہ کی بندوبست کی جائے کیونکہ شندور میلہ میں بڑے لوگوں کیلئے کرسی صوفہ بھی ہوتا ہے مگر عام سیاح مٹی میں بیٹھتے ہیں۔

مشتاق احمد منیجنگ ڈائریکٹر ٹورزم کارپوریشن خیبر پحتون خواہ نے بتایا کہ اس سال شندور میلہ کیلئے چار کروڑ روپے دئے گئے ہیں جبکہ اگلے اس میں اضافہ ہوگا۔ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے میجر جنرل وسیم اشرف نے کہا کہ وہ اس قسم کی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔ سان فرانسیسکو امریکہ سے آئی ہوئی Janet Cook کینڈا کے ہائی کمیشن کے کونسلر Daniel Joly,آسٹریلیا کے سفیر Dr. Brigitta Blaha, جرمنی کے سفیر Martin Kobler امریکہ کے Marion Pfenigs. Karen Janjua, نے باتیں کرتے ہوئے شندور اور چترال کے مثالی امن اور قدرتی حسن کو نہایت سراہا۔

اس موقع پر انہوں نے دنیا بھر کے سیاحوں کو دعوت دی کہ وہ ضرور یہاں آئے اور چترال کے مثالی امن اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوجائے۔ شندور میلہ دیکھنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح آئے تھے جو میلہ حتم ہونے کے باوجود بھی یہاں چند دن قیام کرکے انتہائی سرد موسم سے لطف اندوز ہوں گے۔ واضح رہے کہ شندور بلندی پر واقع ہونے کی وجہ سے نہایت ٹھنڈا ہے اور رات کو درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گرتا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں