چونیاں میں بچوں کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا گرفتار ملزم بچوں کو سیر کروانے کے بہانے لے کر جاتا تھا

چاروں بچوں کو ایک ہی طریقے سے مارا گیا۔ریجنل پولیس افسر شیخوپورہ رینج حبیب تاجک

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 3 اکتوبر 2019 11:43

چونیاں میں بچوں کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا گرفتار ملزم بچوں کو سیر کروانے کے بہانے لے کر جاتا تھا
چونیاں (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 اکتوبر 2019ء) : چونیاں میں بچوں کے اغوا اور قتل کے واقعات کا مرکزی ملزم بچوں سیر کے بہانے رکشے پر بٹھا کر اپنے ساتھ لے جاتا تھا۔ اس حوالے سے ریجنل پولیس افسر شیخوپورہ رینج حبیب تاجک نے بتایا کہ چاروں بچوں کو ایک ہی طریقے سے مارا گیا۔ ملزم کی گرفتاری کے لئے 26 ہزار لوگوں سے تفتیش کی گئی۔ 5 ہزار افراد سے خصوصی انوسٹی گیشن کی گئی جبکہ 1700 ڈین این اے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم سہیل شہزاد تک پہنچنے میں تحقیقات اور ڈی این اے سیمپلز کا بہت بڑا کردار ہے۔ ملزم سہیل شہزاد سے متعلق حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزم چونیاں کے علاقے رانا ٹاؤن کا رہائشی تھا اور اہلخانہ کے ہمراہ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھا۔ملزم کو دو روز قبل اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سہیل شہزاد چونیاں میں رکشہ چلاتا تھا جب کہ اس نے کچھ عرصہ لاہور میں ایک تندور پر بھی کام کیا۔

ملزم بچوں کے قتل اور زیادتی کی خبریں گردش ہونے پر فرار ہو گیا تھا۔ سانحہ چونیاں کے مرکزی ملزم سہیل شہزاد کی گرفتاری میں حساس ادارے نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ حساس ادارے نے ملزم سہیل کو ٹریس کرنے کے بعد پولیس کے دو ایس پی رینک کے افسروں کو ساتھ لے جا کر تین سے چار بجے کے درمیان گرفتار کیا ۔دورانِ تفتیش ملزم سلیم شہزاد نے انکشاف کیا کہ اسے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ملزم نے انکشاف کیا کہا کہ میرا استاد حبیب اللہ مجھے 12 سال تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ گذ شتہ روزانسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ چونیاں میں 4 معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد کو پیش کیا گیا۔لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چونیاں میں چار بچوں کے قتل کے ملزم سہیل شہزاد کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

چونیاں میں شائع ہونے والی مزید خبریں