پنچایت کا فیصلہ: 2 کم سن بچیوں کوونی کرکے7 لاکھ جرمانہ عائد کردیا

ایک بچی کی عمر7 سال اور دوسری کی8 سال ہے، وڈیرے نے کم عمربھائی پر سیاہ کاری کا الزام لگا کرپنچایت لگائی، پنچایت میں بچیوں کوونی کردیا،متاثرہ خاندان کی حکومت سے ایکشن لینے کی اپیل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 8 جنوری 2019 16:09

گھوٹکی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 جنوری2019ء) سندھ سمیت ملک کے پسماندہ علاقوں میں تاحال پنچایت سسٹم غلط اور من پسند فیصلوں سے لوگوں کی زندگیاں اجاڑ رہی ہیں، گھوٹکی میں پنچایت نے2 بچیوں کوونی کرکے 7 لاکھ جرمانہ بھی عائد کردیا،ایک بچی کی عمر کی7 سالہ اور دوسری کی8 سال ہے، وڈیرے نے کم عمربھائی پر سیاہ کاری کا الزام لگا کرجرگہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ میں سیاہ کاری کا الزام میں پنچایت نے2 بچیوں کوونی اور7 لاکھ جرمانہ عائد کردیا ہے۔ متاثرہ خاندان وڈیروں کی غیرقانونی پنچایت کیخلاف پریس کلب پہنچ گیا۔ متاثرہ خاندان نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گھوٹکی میں وڈیرے نے کم عمربھائی پر سیاہ کاری کا الزام لگا کرجرگہ کیا۔

(جاری ہے)

جرگے میں بااثر وڈیرے نے 7 سالہ اور8 سالہ بچیوں کو جرمانے میں دینے کا فیصلہ کردیا۔ وڈیرے نے پنچایت میں7 لاکھ جرمانہ بھی عائد کردیا ہے۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ جرگے کا فیصلہ نہ ماننے پرگاؤں سے بیدخل کرنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ واضح رہے ملک کے اکثرعلاقوں جن میں جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے ، بلوچستان، کے پی اور سندھ کے دیہاتی علاقوں میں ابھی تک جرگہ سسٹم یا پنچایت کا سسٹم رائج ہے۔

پنچایت اور جرگے اپنی عدالتیں لگاتے ہیں، جس میں مرضی کے فیصلے کیے جاتے ہیں۔ تاہم ضروری نہیں کہ تمام فیصلے غلط ہی ہوں ۔ لیکن بہت سارے فیصلوں میں انصاف کا قتل عام کیا جاتا ہے۔جس کی بڑی وجہ پنچایت اور جرگہ سسٹم کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہوتی ۔حکومت کوچاہیے کہ مقامی سطحوں پر انصاف کے فوری انصاف کے نظام کو فروغ دینے کیلئے پنچایت یا جرگہ سسٹم رائج کرے لیکن ایسے انصاف کے نظام کو متعلقہ تھانہ اور ضلعی انتظامیہ کی سرپرستی انتہائی ضروری ہے۔پنچایت اپنی رائے سے متعلقہ تھانہ یا پھر علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست دے کرآگاہ کرسکتی ہے۔جس سے لوگوں کے تحفظات کم ہوں گے اور انصاف ہوتا ہوا نظربھی آئے گا۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں