گلگت بلتستان کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کااحتجاج

مظاہرین نے ایک سرکاری دفتر اور 4 سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی بیس‘پچیس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے. ڈی آئی جی وقاص احمد

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 23 نومبر 2020 18:33

گلگت بلتستان کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کااحتجاج
گلگت(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 نومبر ۔2020ء) گلگت بلتستان اے 2 گلگت 2 کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے. ڈی آئی جی وقاص احمد کے مطابق مظاہرین نے گلگت بلتستان اے 2 گلگت 2 کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا ہے، احتجاج کے دوران مظاہرین نے ایک سرکاری دفتر اور 4 سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی ہے.

ڈی آئی جی وقاص احمد کے مطابق شر پسندی میں 20 سے 25 افراد ملوث ہیں جن کی جانب سے ریور ویو روڈ اور مختلف مقامات پر پولیس کے مابین جھڑپیں بھی کی گئی ہیں جبکہ کشیدہ صورتحال کے بعد پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے.

(جاری ہے)

دوسری جانب گلگت بلتستان سے پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سعدیہ دانش نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرحلقہ 2 سے دھاندلی کے ثبوت خود غائب کر رہے ہیں، فرانزک نتائج آنے تک حلقہ دو کا رزلٹ جاری نہیں ہوگا سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر، تحریک انصاف کے ایک کارکن کا کردار ادا کر رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کے رویئے سے گلگت بلتستان میں نقص امن کاخدشہ ہے.

واضح رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے ایک اور حلقہ جی بی اے21 غذر 3 کے تمام 52 پولنگ اسٹیشنز پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کی درخواست پر ووٹوں کی گنتی آج دوبارہ کی جا رہی ہے. یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے نو منتخب اراکین 25 نومبر کو اپنا حلف اٹھائیں گے ادھر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سید سہیل عباس نے گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ جی بی ایل اے 3 سے انتخاب میں کامیابی حاصل کرلی ہے گلگت بلتستان اسمبلی کے دیگر نشستوں پر انتخابات کا انعقاد 15 نومبر کو ہوئے تھے تاہم جی بی ایل اے 3 میں پی ٹی آئی امیدوار اور مقامی صدر سید جعفر شاہ کی وفات کے باعث پولنگ ملتوی کردی گئی تھی.

سید جعفر شاہ جو کہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے صدر تھے جو انتخابات کے سلسلے میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے بعد 11 اکتوبر کو کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے تھے. غیر سرکاری نتائج کے مطابق اس نشست پر ہونے والے انتخاب میں سہیل عباس نے 5 ہزار 790 ووٹ حاصل کر کے آزاد امیدوار ڈاکٹر محمد اقبال کو شکست دی جو 3 ہزار 211 ووٹ حاصل کرسکے سہیل عباس کی کامیابی اور 6 آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد مجموعی طور پر پی ٹی آئی کی گلگت بلتستان اسمبلی میں 17 نشستیں ہوگئی ہیں اور اب وہ حکومت بناسکتی ہے.

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کے نو منتخب اراکین 25 نومبر کو اپنا حلف اٹھائیں گے واضح رہے کہ گلگت بلتستان کی تیسری قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں کے لیے 4 خواتین سمیت 330 امیدوار انتخابات میں حصہ لیا تھا جس میں ایک نشست پر انتخاب ملتوی ہوا تھا. ابتدائی نتائج کے مطابق 23 حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی جس کے بعد 7 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی 3 نشستوں، پاکستان مسلم لیگ (ن) 2 جبکہ متحدہ وحدت المسلمین جس نے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک نشست پر ایڈجسٹمنٹ کی تھی وہ ایک نشست پر کامیاب ہوئی.

ایک جانب پی ٹی آئی کے کارکنان خطے میں اپنی اولین جیت کا جشن منا رہے ہیں تو دوسری جانب ملک کی 2 بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے انتخابات پر دھاندلی کے الزامات عائد کیے.

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں