ہنگو ورلڈ فوڈ پروگرام میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ،ضلعی انتطامیہ ،محکمہ صحت اور ڈبلیو ایف پی لاعمل

جمعرات 16 فروری 2017 18:54

ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء)ہنگو ورلڈ فوڈ پروگرام میں بے قاعدگیاں۔ہنگو میں غیر سرکاری تنظیم ’’پیس‘‘ کے زیر انتظام جاری ہیلتھ نیوٹریشن پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد اور بین الاقوامی ادارے ڈبلیو ایف پی کے فوڈ آئیٹمز بلیک مارکیٹ میں تجارتی داموں فروخت کرنے کا انکشاف۔بوگس رجسٹریشن کے زریعے نام نہاد فہرستوں میں من گھڑت طریقے سے لاکھوں روپے کے فروخت شد ہ اشیاء خوردنی پر پردہ ڈالنے کے لئے ٹی ایچ کیو ہسپتال میں پراجیکٹ کے اختتام کے بائوجود کالے دھندے جاری ۔

ضلعی انتطامیہ ،محکمہ صحت اور ڈبلیو ایف پی لاعمل۔تفصیلات کے مطابق ہنگو میں ورلڈ فوڈ پروگرام اور یونیسف کے تعاون سے این جی او پیس کے زیر انتظام جاری ہیلتھ نیوٹریشن پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایف پی اور یونیسف کے فراہم کردہ کروڑوں روپے کے فوڈ آئیٹمز مذکورہ این جی اوکے مین دفتر اور نیوٹریشن مراکز سے خفیہ انداز میں کاٹن تبدیل کر کے بلیک مارکیٹ میں کاروباری دھندوں کے نظر کئے جاتے ہیں۔

معتبر زرائع کے مطابق کہ کرپشن اور بے قاعدگیوں کو لیگل ظاہر کرنے کے لئے ٹی ایچ کیو ہسپتال ہنگو میں قائم کردہ نام نہاد نیوٹریشن سنٹر پراجیکٹ سرگرمیوں کے بندش کے بائوجو دبوگس رجسٹریشن کارڈ زکے تحت مریضوں کے ہزار رجسٹریشن ظاہر کرنے کے آڑ میں کھلا رکھا گیا ہے این جی او پیپلز ایمپاورمنٹ کنسلٹنگ انٹر پرائز کے غیر قانونی دھندوں کے باعث ہزاروں مستحق مریض ڈبلیو ایف پی اور یونیسف کے ہیلتھ کئیر پروگرام سے محروم رہ کر در بدر ٹھوکرے کھانے پر مجبور ہے جبکہ این جی او پیس میں بے قاعدگیوں کے زریعے ڈبلیو ایف پی اور یونیسف کو کروڑوں کے نقصان سے ہمکنار کر کے فلاحی سرگرمیوں کی آڑ کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی این جی او پیش کی سرگرمیاں ،کرپشن اور بے قاعدگیوںاور غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر علاقہ مشران ،علماء کرام،اپنے اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ این جی اوکو ضلع بدر کرانے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں