وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے، بلاول بھٹو زرداری

سندھ کے 120 ارب روپے پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، حکمران دھاندلی کے ذریعے حاصل نہیں کرسکے وہ اب نیب کے ذریعے حاصل کرنا چاہتے ہیں 10 کروڑ نوکریاں دینے اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے دور میں نوجوان سے روزگار چھینا جا رہا ہے سندھ 60 فیصد ریونیو دینے والا صوبہ ہے مگر اس کے باوجود اس کے ساتھ نارواں سلوک روا رکھا جارہا ہے، حیدرآباد میں کاررواں سے خطاب

بدھ 27 مارچ 2019 00:05

وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے، بلاول بھٹو زرداری
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے، سندھ 60 فیصد ریونیو دینے والا صوبہ ہے مگر اس کے باوجود اس کے ساتھ نارواں سلوک روا رکھا جارہا ہے، سندھ کے 120 ارب روپے پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، حکمران دھاندلی کے ذریعے حاصل نہیں کرسکے وہ اب نیب کے ذریعے حاصل کرنا چاہتے ہیں، 10 کروڑ نوکریاں دینے اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کے دور میں نوجوان سے روزگار چھینا جا رہا ہے۔

کراچی سے شروع ہونے والے پیپلزپارٹی کا کاروان بھٹو ٹرین مارچ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حیدرآباد پہنچا توجیالوں نے بلاول بھٹو زرداری کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر مک گیا تیرا شو نیازی گو نیازی گو نیازی اور دیگر نعرے بھی لگائے جاتے رہے، صبح سے ہی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کے علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور کاروبار بند کرا دیا گیا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے لانگ مارچ کی کال دی تو یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی، انہوں نے کہا کہ یہ ٹرین مارچ نہیں ہے بلکہ تین چار روز کے نوٹس پر ہم کراچی سے لاڑکانہ تک بذریعہ ٹرین سفر کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود اسلام آباد کے وزیر اعظم ہائوس سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اس کٹھ پتلی حکومت کو نہیں مانتے جوکہ کسی اور کے اشاروں پر چل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ 30 سال بعد بھٹو اسمبلی میں پہنچا اور ان کے لیے مسئلہ ہوگیا ، وہ جو دھاندلی کے ذریعے حاصل نہیں کرسکے نیب گردی کے ذریعے حاصل کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ آج بھی ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے اور سوچ سے ڈرتے ہیں ، جب قومی اسمبلی میں آپ کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے وزیرجل جاتے ہیں ان کے وزراء کی چیخیں نکلتی ہیں، انہوں نے کہا کہ 1973ء کے آئین کے لیے ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ نے جانیں قربان کیں، یہ اسی آئین میں چھیڑچھاڑ کرکے ون یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں، یہ آپ کے صوبے کے وسائل اور حقوق چھیننا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے نام پر لوگوں سے چھتے چھینی جا رہی ہیں، معاشی دہشت گردی کی جارہی ہے، یہ کیسانظام ہے کہ وزیر خزانہ کہتا ہے ہماری پالیسی سے آپ کی چیخیں نکلیں گی، انہوں نے کہا کہ ہر آنے والا دن حکمرانوں کی ذلت کا دن ہے، عمران خان کی ذہنیت صرف ایان علی تک جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے سندھ 60 فیصد ریوینیو دینے والا صوبہ ہے مگر اس کے باوجود اس کے ساتھ نارواں سلوک روا رکھا جارہا ہے، سندھ کے 120 ارب روپے پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی قلت ہے سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا اس پر ارسا بھی خاموش ہے، انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے 10 کروڑ نوکریاں دینے اور تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا یہ عوام کو بتائیں کہ یہ کیسی تبدیلی ہے کہ نوجوان بیروز گار ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم جیلو ں اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، اگر ہم نے لانگ مارچ کی کال دی تو ان لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی طاقت کیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت انتقامی کاروائیوں پر اتر آئی ہے حیدرآباد کا ایک ایم پی اے جھوٹے مقدمات میں دو سال سے جیل میں ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں احتساب پر کوئی اعتراض نہیں لیکن احتسا ب کے نام پر انتقام کو قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی نے اپنی جان دے دی لیکن اصولوں پر سودے بازی نہیں کی آج ایک بار پھر غیرجمہوری قوتیں پیپلزپارٹی کے خلا ف سازشیں کررہی ہیں ہم ا ن سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں