صوبے میں واٹر کمیشن کی سفارشات پر 60 فیصد عمل ہوگیا ہے،چیف سیکریٹری سندھ

جمعرات 18 اپریل 2024 15:51

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں تین ہفتوں کے دوران 138 بند آر او پلانٹس فعال کئے گئےہیں۔ معزز عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ واٹر کمیشن کی سفارشات پر عمل کیا جارہا ہے، کمیشن کی سفارشات میں کچھ اقدامات مڈ ٹرم، کچھ لانگ ٹرم اور کچھ شارٹ ٹرم ہیں۔ صوبے میں واٹر کمیشن کی سفارشات پر 60 فیصد عمل ہوگیا ہے، کچھ منصوبہ جات پر عملدرآمد میں وسائل کی کمی کی وجہ سے دیر بھی ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ سرکٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں واٹر کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ فنڈز کی کمی کے باعث سفارشات پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوسکا، کچھ تاخیر ہورہی ہے تاہم عدالت کے احکامات کے تحت ہم ہر تین ماہ بعد پروگریس رپورٹ عدالت میں پیش کرینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پچھلی شنوائی سے اس شنوائی کے درمیان تین ہفتے کے اندر ہم نے 138 بند آر او پلانٹس کو بحال کیا ہے اور اسی طرح 200 مزید آر او پلانٹس کو بھی جون تک ایکٹیویٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ واٹر کمیشن نے 60 کے قریب سفارشات تھیں، سب کی پروگریس کے حوالے سے ہم عدالت کو آگاہ کریں گے۔ ایریگیشن کی کچھ اسکیمیں ایسی ہیں جن میں بہت فنڈز درکار ہے۔

ایک سوال پر چیف سیکریٹری نے کہا کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق منصوبہ بندی کرنا ہوگی، موسمیاتی تبدیلی سے غیر معمولی بارشیں ہورہی ہیں، غیر معمولی بارشوں نے خلیجی ممالک میں بھی نظام مفلوج کریا ہے۔ کلائمیٹ زون میں پاکستان ایسی جگہ ہے جہاں زیادہ اثرات مرتب ہوں گے ۔ حالیہ متوقع بارشوں کے دوران متعلقہ اداروں کو کام کرنا ہوگا، ہمارے اداروں کے لئے غیرمتوقع صورتحال سے نمٹنا چیلنجنگ ہے ۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں