نگران وفاقی کابینہ نےنواز شریف کے خلاف نیب مقدمات کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے دی

نگران وفاقی کابینہ کے اجلاس میں امن و امان کی صورتحال اور انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے کے اقدامات کو حمتی شکل دی جائے گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 18 جولائی 2018 12:22

نگران وفاقی کابینہ نےنواز شریف کے خلاف نیب مقدمات کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18جولائی۔2018ء) نگران وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب مقدمات کی سماعت کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے دی ہے۔نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کی زیر صدارت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں نواز شریف کے اوپن ٹرائل کی منظوری دے دی گئی اور جیل میں ٹرائل کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔

نگراں حکومت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا ہونے کے بعد ان کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔اجلاس میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور عام انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے کے اقدامات کو حتمی شکل بھی دی گئی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق کابینہ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر غور بھی کیا گیا اور بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

چیئرمین پورٹ قاسم کو اضافی ذمہ داریاں دینے کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ تھا۔واضح رہے کہ نواز شریف اور مریم کو وطن واپسی کے بعد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔ وزارت قانون و انصاف نے باقی دو نیب ریفرنسز میں ان کا ٹرائل جیل میں ہی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا۔تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم ناصر الملک کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں تمام وفاقی وزراءشریک ہیں۔

کابینہ اجلاس میں نوازشریف کے اوپن ٹرائل کے فیصلے کی منظوری دے جائے گی اور العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی جیل ٹرائل سے متعلق نوٹی فیکشن واپس لینے کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔نگران وفاقی کابینہ کے اجلاس میں امن و امان کی صورتحال اور انتخابات کے عمل کو شفاف بنانے کے اقدامات کو حمتی شکل دی جائے گی جبکہ منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر غور ہوگا۔

بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی اور چیئر مین پورٹ قاسم کو اضافی ذمہ داریاں دینے کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔نگران وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کابینہ کو ملک میں امن و امان کی صورتحال اور حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر بریفنگ دی جائے گی۔کابینہ سپریم کورٹ کے دیامر بھاشا ڈیم فنڈ کیلیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی منظوری دے گی اور فاٹا اور پاٹا کو وفاقی ٹیکسوں سے استثنی کی منظوری بھی دی جائے گی۔

اجلاس میں پبلک سروس کمیشن آرڈیننس کے تحت سی ایس ایس ایگزمینشن رولز کی بھی منظوری دی جائے گی۔گذشتہ روز العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کے معاملے پر نواز شریف کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے اور جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ 13 جولائی کو نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے اعزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں