بھارتی آرمی چیف کو جارحانہ بیانات سے احتراز کرنے اور سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے،

پاکستان کے صبر و تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے،بھارت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، ایسی صورتحال میں آگے بڑھنا ممکن نہیں، پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں تیزی سے مثبت پیش رفت ہورہی ہے، دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی پریس بریفنگ

جمعرات 22 نومبر 2018 16:12

بھارتی آرمی چیف کو جارحانہ بیانات سے احتراز کرنے اور سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2018ء) پاکستان نے اجمل قصاب کے حوالے سے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کو جارحانہ بیانات سے احتراز کرنے اور سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے صبر و تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، ایسی صورتحال میں آگے بڑھنا ممکن نہیں۔

امریکہ نے پاکستان کے انٹلیجنٹس معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف کئی کامیاب آپریشنز کئے ہیں جس میں یا تو دہشت گرد گرفتار ہوئے یا مارے گئے۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن بھارت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھارت پاکستان کے ساتھ بات چیت سے خود پیچھے ہٹ گیا۔ ترجمان نے کہا کہ ہم اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن جوابی رد عمل نہ ہونے سے آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ ترجمان کہا کہ بھارتی دھمکیوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہونگے۔ بھارتی آرمی چیف کو جارحانہ بیانات سے احتراز کرنے اور سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی کے بیان کو مسترد کیا اور کہا کہ بھارت کوآئندہ انتخابات میں فائدہ کیلئے اپنے اندرونی مسائل میں پاکستان کو گھسیٹنا نہیں چاہیئے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے بحر ہند نیول سمپوزیم کے کثیر الجہتی فورم میں پاکستان کو جان بوجھ کر شرکت کی دعوت نہیں دی جبکہ پاکستان نے دہشت گردی سمیت تمام اہم ایشوز پر مذاکرات میں شرکت کیلئے ہمیشہ بھارت کودعوت دی ہے۔

ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 3838 سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات میں شرکت کی غرض سے ویزے جاری کئے ہیں جبکہ بھارت کے ساتھ کرتار پور سرحد سے متعلق جلد اچھی خبر دیں گے۔امریکی صدر کے حالیہ بیان کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کے انٹلیجنٹس معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف کئی کامیاب آپریشنز کئے ہیںجن میں یا تو دہشت گرد گرفتار ہوئے یا مارے گئے۔پاک روس تعلقات کے حوالے سے ایک سوال جا جوب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں تیزی سے مثبت پیش رفت ہورہی ہے اور آئندہ دنوں میں یہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں